جموں//
جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے کہا ہے کہ جن لوگوں کو یو ٹی میں ٹیکس دینا چاہئے وہ الٹا دوسروں کو اکسانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
سِنہا آج کنونشن سینٹر میں صنعتوں ، تاجروں کی اَنجمنوں ، ڈی ڈی اوز اور دیگر شراکت داروں کیلئے جی ایس ٹی سمپوزیم اور ٹیکس بیداری کے اقدام ’’ کرتاویہ ‘‘ کا اِفتتاح کررہے تھے ۔
پراپرٹی ٹیکس کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ جموںکشمیر کے کچھ لوگ‘ جن کی دہلی میں جائیدادیںہیں وہ وہاں ۵۰ ہزار روپے پرا پرٹی ٹیکس ادا کررہے ہیں ‘ اور یہاں کہتے ہیں کہ وہ ایک ہزار روپے بھی نہیں دیں گے ۔
ایل جی نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عام لوگوں کو کوئی پریشانی نہ ہو او ر اس کا پورا دھیان بھی رکھا جا رہاہے ۔سنہا نے کہا کہ مجموعی طور پر جموں کشمیر کی ۷۵ سے ۸۰ فیصد آبادی کا پوری طرح سے دھیان رکھا جارہا ہے ۔
سنہا کاکہنا تھا’’جن کو حقیقت میں ٹیکس ادا کرنا چاہئے تھا وہ باقی لوگوں کواکسانے کی کوشش کررہے ہیں۔پراپرٹی ٹیکس ملک کے ہر ایک شہر اور ریاست میں لگ گیا ہے ۔ہم بھی بھارت کے شہری ہیں‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ دوسری ریاستوں کے مقابلے جموںوکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس سب سے کم ہے ۔جموںوکشمیر کے شہریوں میں تقریباً۵لاکھ۲۰ہزار مکانات ہیں۔ان میں سے۲لاکھ۶ہزار مکانات ایک ہزارمربع فٹ سے کم ہیں اور ان پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔شہروں ، دیہی او رمذہبی مقامات پر ررہنے والے ۴۰ فیصد لوگوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔۲لاکھ ۳ہزار۶۰۰ مکانات ۱۵۰۰مربع فٹ سے کم ہیں اور ان میں سے ۸۰فیصد گھرانوں کو سالانہ ۶۰۰روپے سے کم اِدائیگی کرنی ہوگی ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ر قم شمالہ ، امبالہ او ردہرادون میں اَدا کی جانے والی ٹیکس رقم کا دسواں حصہ ہے۔
سنہا کاکہناتھا کہ شہری علاقوں میں ایک لاکھ ایک ہزار دکانوں میں سے۴۶ہزار دکانیں ۱۰۰مربع فٹ سے کم ہیں اور انہیں ۷۰۰ روپے سالانہ تک اَدا کرنا پڑے گا۔ ان۴۶ہزار دُکانوں میں سے۸۰فیصد کو۶۰۰روپے سالانہ/۵۰روپے ماہانہ ادا کرنے ہوں گے ۔۳۰ہزار دُکانوں کو سالانہ ۲ہزار روپے سے کم ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور ان میں سے ۲۰ہزارکو ۱۵۰۰ روپے سے کم ٹیکس اَدا کرنا ہوگا جو شملہ ، امبالہ او ردہرادون میں اَدا کی جانے والی رقم کا دسواںحصہ بھی ہے۔
ایل جی نے کہا کہ آمدنی براہ راست میونسپلٹیز اور کارپوریشنوں کے کھاتوں میں جائے گی ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم ہمارے شہروں کو ترقی دینے کیلئے اُٹھایا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے پراپر ٹی ٹیکس میں بہتر اِنتظامات کے سلسلے میں سماج کے تمام طبقات سے تجاویز بھی طلب کیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے دَروازے کھلے ہیں ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموںوکشمیر کو ملک کا ایک متحرک اور ترقی یافتہ خطہ بنانے کیلئے سب کو آگے آنا چاہیے۔
سنہا نے نوجوانوں کیلئے روزگار اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں پر بھی بات کی۔
ایل جی نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں زائد اَز۳۰ہزار خالی سرکاری اَسامیاں پُر کی گئی ہیں او رجہاں کہیں کوئی غلطی پائی گئی ، سی بی آئی انکوائری شروع کی گئی ہے۔اُنہوں نے مطلع کیا کہ اِنتظامیہ میںمزید ۲۰ہزار اَسامیوں کیلئے بھرتی کا اعلان ۳سے ۴ماہ میںکیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ ہم جموںوکشمیر میں خود روزگار کو فروغ دے رہے ہیں ۔ جموںوکشمیر یوٹی کے ہر پنچایت او رقصبے سے نواجونوں کی شناخت کی گئی اور ایک ہی دِن میں ۷۵ہزار نوجوانوں کی۹۳۹ کروڑ روپے سے زیادہ مالی اِمداد فراہم کی گئی ۔ اُنہوں نے کہا کہ۶لاکھ سے زیادہ خواتین این آر ایل ایم سے جُڑی ہوئی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ غلط معلومات پھیلانے والے مخصوص مفادات کا شکار نہ ہوں اور اِنسداد تجاوزات مہم ، بجلی کی پیداوار اور پراپرٹی ٹیکس کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا نہ کریں۔
سنہا نے کہا کہ اِنسداد تجاوزات مہم کے دوران کسی غریب کو ہاتھ لگایا جائے گا لیکن کسی بااثر تجاوزات کو بخشا نہیں جائے گا ۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے قبضہ شدہ اراضی کو عام آدمی کی فلاح و بہبود کے لئے اِستعمال کیا جائے گااور حاصل کی گئی زمین پر سکول ، کالج ، ہسپتال ، کھیلوں کی سہولیات تیار کی جائیں گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نئی صنعتی ترقی کی پالیسی کے آغاز سے صنعتی شعبے میں ہونے والی تبدیلی پر روشنی ڈالی۔
سنہا نے کہاکہ جموںوکشمیر صنعتی شعبے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور صنعتی سرگرمیوں کے لئے اِنڈیا اور بیرون ملک سے بڑی کمپنیوں کی سرمایہ کاری جموں وکشمیریوٹی میں جاری ہے۔دو برسوں کے اَندر ہمیں ۶۶ہزارکروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔ گزشتہ ۶مہینوں میں ہر روز ایک صنعتی کاروباری یونٹ نے اَپنا کام شروع کیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ یہ نئے جموںوکشمیر کی حقیقی تصویر کی عکاسی کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے صنعتوں کے لئے مزید زمین تیا کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ ہر سہولت کو مستقبل میں ۱۸ اِنڈسٹریل اسٹیٹس تک بڑھایا جائے گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ جموںوکشمیر سے زیادہ لوگ صنعتیں قائم کریں اور صنعتی ترقی سکیم سے فائدہ اُٹھائیں۔
سنہا نے کہا کہ اِصلاحات اور پالیسیاں عام آدمی کے تحفظ او ربااِختیار بنانے پر مرکوز ہیں ۔ہماری طویل مدتی اِقتصادی ترقی کی پالیسیوں کا مقصد معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے عدم مساوات کو کم کرنا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ کاروباری شعبوں میں مضبوط ترقی سے پور ے معاشرے کو فائدہ پہنچے گا۔
ایل جی کہا کہ اِس بات کو یقینی بنانا ناگزیر ہے کہ ٹیکس محصولات کے اِستحکام سے معاشی ترقی کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے اور اِس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ہر کاروباری اِدارے اور صارفین میں فخر سے ٹیکس اَدا کرنے کی عادت ڈالی جائے۔
سنہا نے کہا کہ ہمیں صد فیصد جی ایس ٹی ٹیکس کوریج کا ہدف حاصل کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہر ٹیکس دہندہ کو آگے آناچاہیے اور قوم کی تعمیر میں اَپنا حصہ اَدا کرنا چاہیے۔