نئی دہلی//
سپریم کورٹ نے کانگریس کے رہنما اور پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا کو منگل تک گرفتاری سے راحت دیتے ہوئے ان کی ضمانت کی عرضی کو منظوری دے دی اور انہیں دہلی میں مجسٹریٹ کورٹ کے سامنے پیش ہونے کے دوران عبوری ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے عرضی پر سماعت کے بعد یہ حکم دیا۔ بنچ نے کہا کہ درخواست گزار (پون کھیڑا) کو منگل تک گرفتاری سے راحت دی جاتی ہے اورمعاملے کی سماعت کیلئے آئندہ تاریخ تک مجسٹریٹ کے ذریعہ عبوری ضمانت پر رہا کردیا جائے گا۔
عدالت نے حکومت اتر پردیش اور آسام کی حکومت کو بھی ایک نوٹس جاری کیا اور ارنب گوسوامی کیس میں اپنے فیصلہ کے بعد کھیڑا کے خلاف ایف آئی آر کو جوڑنے کے لئے اپنا موقف رکھنے کے لئے کہا ہے ۔
عدالت نے اپنا حکم جاری کرنے سے پہلے کھیڑا کے تبصرے کا ویڈیو آڈیو کلپ بھی کھلی عدالت میں سنا۔
کانگریس رہنا کی جانب سے پیش سینئر ایڈووکیٹ ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت عظمی کو یقین دلایا کہ کھیڑا اپنے الفاظ کیلئے غیرمشروط معافی مانگیں گے کیونکہ ان کا جارحانہ طور پر ذاتی تبصرہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ سماعت کے دوران ڈاکٹر سنگھوی نے عدالت سے کہا کہ پون کھیڑا کو فوراً رہا کیا جانا چاہئے اور وہ جانچ میں تعاون کریں گے ۔