سڈنی// آسٹریلیا کے سابق کوچ ڈیرن لیہمن نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کو بارڈر گواسکر ٹرافی کے لیے ایشٹن آگر کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنا چاہیے کیونکہ وہ ہندوستانی پچوں پر ‘ایکس فیکٹر’ ثابت ہو سکتے ہیں۔
لیہمن نے آسٹریلوی ریڈیو اسٹیشن سین کو بتایاکہ ’’”میں وہاں گیا ہوں، اس لیے میں فنگر اسپنر کو ترجیح دوں گا۔‘‘
واضح رہے کہ جب آسٹریلیا نے 2017 میں پونے میں ہندوستان کو شکست دی تھی اس وقت لیہمن مہمان ٹیم کے کوچ تھے۔ پونے ٹیسٹ میں بائیں ہاتھ کے اسپنر اسٹیو او کیف نے میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 وکٹیں حاصل کی تھی۔‘‘
لیہمن نے کہاکہ "گیند ہوا میں تیزی سے سفر کرتی ہے۔ کچھ گیندیں گھومتی ہیں اور کچھ نہیں۔ لیگ اسپنر بعض اوقات بہت زیادہ گھماؤ کرتے ہیں۔ کچھ گیندیں (فنگر اسپنرز کی) پھنس کر آتی ہیں، آپ ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو جاتے ہیں۔ یہ فنگر اسپنر کو منتخب کرنے کی ایک وجہ ہے۔ ‘‘
انہوں نے کہاکہ "ہم نے یہ چار سال پہلے (2017) میں ایسا کیا تھا اور اسٹیو او کیف نے ہندوستان کو اپنے بل بوتے پر آؤٹ کرکے ہمیں وہاں آخری جیت دلائی تھی۔ اس لیے میں آگر کو ٹیم میں منتخب کروں گا۔ وہ ایک دوسرے اسپنر کے طور پر تھوڑی بیٹنگ اور باؤلنگ کر سکتے ہیں۔ ,
آگر ہندوستان کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں کے لیے منتخب آسٹریلوی اسکواڈ میں بائیں ہاتھ کے واحد اسپنر ہیں۔ اس کے علاوہ لیگ اسپنر مچل سویپسن اور آف اسپنر ٹوڈ مرفی کے نام بھی آسٹریلوی ٹیم میں شامل ہیں۔
لیہمن نے کہا کہ سویپسن کی موجودگی آسٹریلیا کو توازن فراہم کرے گی۔
لیہمن نے کہاکہ "میں یقین نہیں کر سکتا کہ ان (سویپسن) کے نہ جانے کی بات ہو رہی تھی۔ ٹیم کے توازن کے بارے میں بات کرتے ہوئے اگر آپ سے 18 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کو کہا جائے تو آپ کو ایک بہت متوازن اسکواڈ چاہیے۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ "زیادہ تر وقت ہم وہاں (ہندوستان)) صرف 15 کھلاڑیوں کو لے جاتے ہیں۔ ان کے پاس اضافی اسپنرز ہیں، بہت سارے متبادل ہیں، کوئی ٹور گیمز نہیں ہیں، اس لیے انہیں وہاں جیتنے کا بہترین آپشن تلاش کریں گے، مجھے یقین ہے۔‘‘
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ 9 جنوری سے ناگپور میں کھیلا جائے گا۔ اگر ہندوستان چار میچوں کی یہ ٹیسٹ سیریز جیت لیتا ہے تو ان کا مقابلہ جون میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آسٹریلیا سے بھی ہو سکتا ہے۔