نئی دہلی /۱۷جنوری
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ کے دوسرے دن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا بہترین دور آ رہا ہے اور ہر ایک کو ملک کی ترقی کےلئے وقف ہونا چاہیے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا”بی جے پی اب محض سیاسی تحریک نہیں ہے بلکہ ایک سماجی تحریک بھی ہے“۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا”وزیراعظم مودی نے بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ کے دوران کہا کہ یہ ہندوستان کےلئے بہترین وقت ہے اور ہمیں ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کےلئے بہت محنت کرنی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امرت کال کو کرتاویہ کال میں تبدیل ہونا چاہئے تب ہی ملک تیزی سے ترقی کی طرف بڑھ سکتا ہے“۔
مودی نے بی جے پی کی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ پرائمری ممبروں کے لیے ضلع سطح کی کانفرنسیں منعقد کریں اور پارٹی کارکنوں کو یہ پیغام دیا کہ وہ ووٹ کی سیاست سے بالاتر ہو کر ملک کی ترقی اور سماج کی فلاح و بہبود کےلئے متحد ہو جائیں اور سماج کے تمام طبقات بالخصوص پسماندہ طبقات کے ساتھ جذباتی تعلق قائم کریں۔
فڈنویس نے کہا کہ وزیر اعظم نے بی جے پی کارکنوں سے کہا کہ وہ اپنی زندگی کا ہر لمحہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے لیے وقف کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ مودی نے کہا کہ بی جے پی کے مورچوں کے پروگرام سرحدی گاووں میں منعقد ہونے چاہئیں تاکہ وہ مرکزی دھارے میں آ سکیں اور ہم ان کے ساتھ براہ راست رابطہ قائم کر سکیں۔
مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ میٹنگ میں وزیر اعظم نے کہا کہ اسی طرح بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں کو خواہش مند اضلاع کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ مثال کے طور پر غذائی قلت کے مسئلے کے لیے بی جے پی کی سطح پر غذائیت کی مہم شروع کی جانی چاہیے ۔ اس کے علاوہ جس طرح کاشی تمل سنگم منعقد کیا گیا تھا، ہماری تمام ریاستوں کو زبان اور ثقافت کے تال میل کو بڑھا کر ایک دوسرے سے جذباتی طور پر جڑنا چاہیے ۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ جس طرح ہم نے بیٹی بچاو مہم کو کامیاب بنایا، اسی طرح دھرتی ماتا کی پکار بھی سننی ہوگی اور سیو ارتھ مہم بھی چلانی ہوگی۔ کیمیاوی کھادوں کے بے تحاشہ استعمال کی وجہ سے ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کا سامنا ہے ۔ لہذا دھرتی ماں پر اثرات کو کم کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ کام کسانوں کی مدد سے اور انہیں ساتھ لے کر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی منتقلی کے میدان میں بی جے پی کو حکومت کے ساتھ قدم ملا کر چلنا ہوگا۔
مودی نے کہا کہ۱ ۸سے۲۵سال کی عمر کے ملک کے نوجوانوں نے ہندوستان کی سیاسی تاریخ نہیں دیکھی ہے ۔ انہیں پچھلی حکومتوں کی بددیانتی، مظالم اور غلط حکمرانی کا علم نہیں۔ ہم کس طرح بیڈ گورننس سے گڈ گورننس کی طرف آئے ہیں، ہمیں یہ پیغام نوجوانوں تک پہنچانا ہے ۔ انہیں بیداری اور جمہوری اقدار سے جوڑنا ہوگا۔ گڈ گورننس سے جوڑنا اور گڈ گورننس کی اہمیت بتانی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کارکنوں کو بی جے پی جوڑو مہم چلانی ہے جس میں تمام لوگوں کو بی جے پی سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ ”ہمیں معاشرے کے تمام حصوں کو حساسیت کے ساتھ جوڑنا ہوگا۔ بی جے پی کو ووٹ کی فکر کیے بغیر ملک اور سماج کو بدلنے کا کام کرنا ہے “۔
فڈنویس کے مطابق وزیر اعظم نے کہا”اگر کوئی کمی ہے ، تو اسے بی جے پی کو دور کرنا ہے۔ ہمیں ووٹ کےلئے نہیں معاشرے کو بدلنے کےلئے جڑنا ہے ۔ سیاست کے خیال سے آگے بڑھ کر ہمیں سماجی پالیسی اختیار کرتے ہوئے امرتکال کو نئے انداز میں پیش کرسکیں، ایسی کوشش ہونی چاہیے “۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی ایک ایسی پارٹی ہے جس کے ارکان کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ تمام کارکنان کی کانفرنس جمہوری طریقے سے نہیں ہو سکتی۔ ہمارے پرائمری ممبران کا کنونشن بھی ہر ضلع میں ہونا چاہیے اور آنے والے دنوں میں بی جے پی اس کی تیاری کرے گی۔
فڈنویس نے کہا”ان کی تقریر کسی سیاست دان کی نہیں تھی بلکہ ایک سیاستدان کی تھی۔ انہوں نے پارٹی کے پیغام کو پارٹی سے بڑھ کر ملک کے لیے رکھا۔ وزیراعظم نے جو راستہ دکھایا اس کا عزم بھی کرایا۔ انہوں نے کہا کہ جو عزم کرتا ہے وہی تاریخ بناتا ہے ۔
نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے فڈنویس نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریر میں انتخابی سیاست یا انتخابات کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ بلکہ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو سیاسی پارٹی کے طور پر ہر جگہ پہنچنا چاہئے ۔ ان کے الفاظ صرف تنظیم کے لیے تھے ۔
وزیر اعظم نے بی جے پی تنظیم کو ملک کی ترقی سے جوڑنے کا منتر دیا اور کہا کہ اگر ہم اس دور کو ترقی کے دور میں نہیں بدل سکتے تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم نے جب سماج کے پسماندہ طبقات کو جوڑنے کی بات کی تو انہوں نے کسی مذہب یا ذات کا نام نہیں لیا۔