نہیں صاحب آج ہم یہ نہیں کہیں گے اور… اور بالکل بھی نہیں کہیں گے کہ ہماری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا ہے… آج ہم ایسا ویسا کچھ کہنے والے نہیں ہیں اور… اور اس لئے نہیں ہیں کیونکہ ڈانگری راجوری میں جو کچھ بھی ہوا وہ … وہ ہماری سمجھ میں آگیا ہے اور… اور بالکل واضح انداز میں آگیا ۔یہ آگیا ہے کہ ہمسایہ ملک کے اشاروں پرجنہوں نے یہ گھناؤنا کام انجام دیا ہے… جو اس کے مرتکب ہو ئے ہیں ‘ جو اس میں ملوث ہیں… ان کے آقا‘یعنی ہمسایہ ملک کو ہضم نہیں ہو رہا ہے … وہ برداشت نہیں کررہا ہے‘ جموں کشمیر میں امن اور سکون کو برداشت نہیں کر پا رہا ہے… یہاں کے بھائی چارے کو قبول نہیں کرپا رہا ہے ‘ اسے تسلیم نہیں کرپا رہا ہے… اس لئے جموں کشمیر کے امن اور سکون کے علاوہ مذہبی ہم آہنگی اوررواداری کو نشانہ بنانے کیلئے اس نے راجوری میں کچھ لوگوں… معصوم اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا …نشانہ یقینا انہیں بنایا … لیکن اصل ہدف اس کا جموں کشمیر کا امن ہے‘ سکون ہے ‘ خوشحالی ہے ‘رواداری … سیاحت کے ساتھ ساتھ دوسرے شعبوں کی ترقی کی ہے… یہ سب کچھ اس سے دیکھا نہیں جارہا ہے… سو اس نے اسے نشانہ بنانے کی کوشش کی اور… اور اس لئے کوشش کی کیوں کہ وہ جانتا ہے…ہمسایہ ملک اچھی طرح جانتا ہے کہ جموں کشمیر میں وہ غیر متعلقہ ہو تا جا رہا ہے‘اور تیزی سے ہوتا جارہا ہے… اس کا کھیل ختم ہو رہا ہے… اور اس لئے ختم ہورہا ہے کیونکہ لوگوں … جموں کشمیر کے عام لوگوں کو ہمسایہ ملک کا کھیل اب اچھی طرح سمجھ میں آگیا ہے… لوگ یہ جان گئے ہیں کہ ہمسایہ ملک کو جموں کشمیر کے امن او ترقی سے مسئلہ ہے ‘اسے یہاں کے لوگوں کی خوشی اور ترقی نہیں دیکھی جا رہی ہے اور… اور وہ ہرایک کوشش کررہاہے تاکہ جموں کشمیر کو واپس اُس دور … تاریک دور میں دھکیلا جائے‘ جب یہاںترقی ‘ خوشحالی اور… اور سب سے بڑھ کرامن کے تمام راستوں کو مسدود کردیا گیا تھا… لیکن کیا ہمسایہ ملک اپنے اس ہدف میں کامیاب ہو جائیگا تو… تو صاحب تاریخ اس بات کی چغلی کھا رہی ہے اور… اور بار بار کھا رہی ہے کہ ہمسایہ ملک نے جموں کشمیر میں جب بھی اور جو بھی سازش رچی ‘ اسے منہ کی کھانی پڑ گئی اور… اور ہر بار اس کا داؤالٹا پڑ گیا اور… اور اللہ میاں کی قسم ہمیں یقین ہے… سو فیصد یقین کہ اب کی بار بھی ایسا ہی ہو نے والا ہے … اس کا داؤ الٹا پڑنے والا ہے… اسے ایک بار پھر جموںکشمیر میں ناکامی کا کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا اور… اور سو فیصد پڑے گا ۔ ہے نا؟