جموں/۲ جنوری
راجوری میں یکے بعد دیگرے دو حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے، جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے پیر کو کہا کہ آج صبح ہونے والا آئی ای ڈی دھماکہ سینئر افسران کو نشانہ بنانے کےلئے منصوبہ بند حملہ تھا۔
ڈی جی پی نے یہ بھی وعدہ کیا کہ دیہی دفاعی کمیٹیوں ( وی ڈی سیز) کو دوبارہ مسلح کیا جائے گا جب مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ اگر وی ڈی سی سے ہتھیار نہ چھین لیے گئے ہوتے تو دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنایا جا سکتا تھا۔
جموں خطہ کے کئی علاقوں میں دہشت گردی کے دو واقعات بمشکل 14 گھنٹے کے وقفے کے بعد شروع ہوئے، جس میں دو چھوٹے بہن بھائیوں سمیت چھ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔ مقامی لوگوں نے سیکورٹی کی کوتاہی کا الزام لگایا ہے۔
چار اور سات سال کی عمر کے بہن بھائی ڈنگری بستی میں ایک آئی ای ڈی دھماکے میں مارے گئے جہاں اتوار کی شام دہشت گردوں نے تین گھروں پر فائرنگ کی جس میں چار شہری ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔
دلباغ نے راجوری میں نامہ نگاروں کو بتایا”آئی ای ڈی دھماکہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا جس کا مقصد سینئر افسران (جو جائے وقوعہ پر پہنچنے والے تھے) کو نشانہ بنانا تھا۔ افسران دیر سے موقع پر پہنچے۔ یہ واقعہ پہلے ہی ہو چکا تھا“ ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں انہیں منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔
مظاہرین اتوار کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ایک جلوس میں لے گئے اور آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں ڈنگری چوک پر رکھ دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر ان سے ملاقات کریں‘جو آج سہ پہر ڈانگری گئے ۔
ڈی جی پی اتوار کے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات لئے قائک کرنے کےلئے مظاہرین سے ملنے گئے لیکن انھیں ان لوگوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے گاو¿ں میں وی ڈی سی کے’غیر مسلح‘ ہونے کا مسئلہ اٹھایا۔ان کی تشویش کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ بندوقیں واپس نہیں لی جائیں گی۔ان کاکہنا تھا”اگر کچھ بندوقیں واپس لے لی گئی ہیں، تو وہ واپس کر دی جائیں گی۔ جہاں کہیں زیادہ بندوقوں کی ضرورت ہوگی، وہ فراہم کی جائیں گی“۔
بی جے پی کی جے کے یونٹ کے سربراہ رویندر رینا اور سینئر بی جے پی لیڈر وبود گپتا نے کہا کہ پولیس نے وی ڈی سی سے 60 فیصد بندوقیں واپس لے لی ہیں۔
گپتا نے ڈی جی پی کو بتایا”یہ ایک بال کرشن تھا، جس کے پاس بندوق تھی اور اس نے جوابی فائرنگ کی، جس سے دہشت گردوں کو فرار ہونے پر مجبور کیا گیا۔ اس کے اس عمل نے گاو¿ں کے 40 سے زیادہ لوگوں کو بچایا“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ وی ڈی سی کو بڑھاوادینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حملے بزدلانہ کارروائی ہیں۔انہوں نے کہا”صرف ایک بزدل ہی ایک معصوم غیر مسلح شخص پر حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بزدلی کی حرکت کی اور اب روپوش ہیں۔ ہم ان کا شکار کریں گے“ ۔
مظاہرین سے نعشوں کے آخری رسومات کی اجازت دینے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”ہمیں اپنے پیاروں کی آخری رسومات کرنی ہیں۔ ہمیں ان کی بے عزتی نہیں کرنی چاہیے“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ مقامی رہنماو¿ں اور خاندانوں کا جو بھی فیصلہ ہوگا، ہم اس کے مطابق عمل کریں گے۔انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہمیشہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے رہنے پر راجوری کے لوگوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ”وہ کسی فوجی سے کم نہیں لڑے ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ سیکورٹی کا جائزہ لیا جائے گا اور لوگوں کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔