نئی دہلی// لوک سبھا میں منگل کو ارکان نے منشیات کے پھیلاؤ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے دشمنوں کی سازش قرار دیا اور کہا کہ نوجوان نسل کو نشانہ بنا کر ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اسے روکنے اس پر عمل درآمد کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
شرومنی اکالی دل کی ہرسمرت کور بادل نے اصول 193 کے تحت بحث میں حصہ لیتے ہوئے "ملک میں منشیات کی لعنت اور اس کے حل کے لیے حکومت کے اقدامات” کے عنوان سے کہا کہ پنجاب منشیات کی گرفت میں ہے اور وہاں کی حکومت اسے روکنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے حکومت میں بیٹھے لوگوں پر شراب جیسے منشیات کا کھلے عام استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر لکھا ہے کہ شراب پی کر گاڑی نہ چلائیں، لیکن یہ لوگ شراب پی کر ریاست کو چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سے پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بنی ہے تب سے پنجاب برباد ہو چکا ہے اور پوری ریاست منشیات کی زدمیں آ چکی ہے ۔ وزیر اعلی بھگونت مان پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کا پہلا واقعہ ہے جب کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ کو شراب کے نشے میں دھت ہونے کی وجہ سے ہوائی جہاز سے اتار دیا گیا تھا۔
پنجاب حکومت پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مان حکومت لگژری کار بنانے والی کمپنی بی ایم ڈبلیو ریاست میں فیکٹری لگا رہی ہے لیکن اگلے ہی روز بی ایم ڈبلیو نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں اس کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ہیروز کی سرزمین ہے لیکن وہاں نشہ ہر گھر تک پہنچ چکا ہے اور حکومت نااہل ہو کر رہ گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں منشیات کے علاوہ گینگسٹرز بھی ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔ غنڈے جیلوں میں بیٹھ کر اندھا دھند اپنا کاروبار چلا رہے ہیں۔ حکومت کی کمزوری سے پنجاب کا پیسہ منشیات فروشوں کے حوالے کیا جا رہا ہے ، پنجاب کی اگلی نسل تباہ ہو رہی ہے ، حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ لوگ اپنے بچوں کو پنجاب میں نہیں رکھنا چاہتے ۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ خود منشیات کے عادی ہیں، ان کی کابینہ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں، پھر پنجاب کیسے محفوظ رہے گا۔