چلئے صاحب کانگریس پارٹی کے انتخابی نتائج آگئے ہیں اور ایک بار پھر اللہ میاں کے فضل وکرام سے پارٹی کی کمان گاندھی نہرو خاندان کے پاس رہی … یقین کیجئے ہمیں ڈر لگا تھا …ہم سچ میں ڈر گئے تھے کہ … کہ کہیں صدارتی انتخات کوئی اور نہ جیت لے… شیشی تھرور نہ جیت لے اور کانگریس پارٹی پر گاندھی نہرو خاندان کی گرفت ختم ہوجائیگی… لیکن اللہ میاں کا شکر ہے کہ ایسا نہیں ہوا … ہمارا ڈر‘محض ایک خواب تھا ‘ڈراؤنا خواب… جس کی کوئی حقیقت نہیں تھی اور… اور بالآخر نتائج کا اعلان ہوا اور کانگریس پارٹی کی کمان گاندھی نہرو خاندان کے پاس ہی رہی … ہار یقینا شیشی تھرور کی ہوئی اور یہ جناب بری طرح سے ہار گئے …اپنے نزدیکی مد مقابل ملکا ارجن کھرگے سے ہار گئے ‘ لیکن … جیت گاندھی نہرو خاندان کی ہو ئی … اور اس لئے ہوئی کیونکہ اس کا مقصد پورا ہوا … وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوا … اور مقصد اس ایک بات کے سوا کچھ اور نہیں تھا اور… اور بالکل بھی نہیں تھا سوائے کانگریس کا ریموٹ کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھنے کے … اس لئے اس خاندان کو ایسا شخص چاہئے تھا … ایسا امیدوار جو صدر ہو … لیکن ساتھ میں ہی ربر کی مہر بھی ہو … اور کھرگے صاحب کی شکل میں انہیں یہ مہرہ دستیاب بھی ہوا ۔ کھر گے صاحب یقینا کانگریس پارٹی کے صدر بن گئے ہیں…لیکن ساتھ ہی میں یہ ربر کی مہر بھی ہیں… جنہیں سونیا اور راہل گاندھی جب ‘جہاں اور جس طرح استعمال کرنا چاہیں گے ‘ استعمال کر سکتے ہیں… اور استعمال کریں گے … کھرگے صاحب بھی ہنسی خوشی خود کو استعمال ہونے دیں گے ۔شیشی تھرور کے ساتھ معاملہ کچھ اور ہو تا …وہ شاید خود کو استعمال نہیں ہونے دیتے ‘ یا مزاحمت کرتے ‘ لیکن… لیکن صاحب کھر گے صاحب جیسے وفادار مزاحمت نہیں کرتے ہیں … اب سوال یہ ہے کہ ان نتائج سے سب سے زیادہ خوش کون ہو گا … تو صاحب اس کا جواب بالکل آسان ہے ‘یہ کوئی راز نہیں ہے کہ … کہ اگر کوئی خوش ہو گا تو… تو اپنے مودی جی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی ہو گی … کہ آج کے نتائج ’کانگریس مکت بھارت‘ کے ان کے مشن کو پورا کرنے میں مزید تیزی لائیں گے ۔ اس لئے صاحب سونیا جی اور راہل بابا کو یہ جیت مبارک اور … اور اللہ میاں کانگریس پارٹی کو یہ ہار برداشت کرنے کی توفیق دے‘قوت دے…آمین ۔ ہے نا؟