سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یو ٹی بھر کے مختلف محکموں کی موسم سرما کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بجلی اور پانی کی بلا خلل فراہمی، عوامی سہولیات، راشن، ادویات اور دیگر ضروریات کی چوبیس گھنٹے دستیابی کیلئے مربوط ایکشن پلان ترتیب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر محکمے اور اہم اسٹیک ہولڈرز کو اس موسم سرما کے لیے پچھلی سردیوں سے کہیں زیادہ بہتر تیاری کرنی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا’’سردیوں کے پورے موسم میں اہلکاروں اور مشینوں کو اچھی طرح سے چلانے کیلئے، ہمیں رسپانس سسٹم کو سخت حالات کے لیے زیادہ لچکدار بنانے کی ضرورت ہے۔ان علاقوں میں جہاں سردیوں کے دوران رسائی محدود ہو کے لیے پیشگی انتظامات کیے جائیں ‘‘۔
سنہا نے کہا کہ رابطہ، ہسپتال، بجلی اور پانی کی فراہمی اور تعلیمی ادارے انتظامیہ کی ترجیح ہونی چاہیے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہسپتالوں اور واٹر سپلائی سکیموں کے لیے وقف شدہ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
سرینگر جموں شاہراہ کے تین اہم حصوں: پٹنی ٹاپ‘ جکھانی، بانہال اور بانہال، قاضی گنڈ کے لیے تیار کیے گئے منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ پنتھیال ٹنل اور ٹی فائیو اس سال۱۵ دسمبر تک تیار ہو جائیں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکموں اور ایجنسیوں سے برف صاف کرنے والی مشینوں اور کٹروں کی دستیابی کے بارے میں تفصیلات بھی طلب کیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کی تاکہ قومی اور ریاستی شاہراہوں، بین الاضلاع اور پی ایم جی ایس وائی سڑکوں اور ہوائی اڈے کی سڑکوں پر آسانی سے نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔
سنہا نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کی سڑکوں، گلیوں اور بائی لین سے برفباری کے دوران برف کو بروقت صاف کرنے کیلئے افسران کو سخت ہدایات دیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سردیوں کے دوران جوابدہی اور خدمات کی کمی پر تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ ایس ایم سی کے پاس برف ہٹانے کیلئے۴۳ ٹریکٹر ہیں اور ۳۵۰۰ صفائی ورکرز اور مزدوروں کی تعیناتی کا منصوبہ تیار ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ایئرپورٹ اتھارٹی اور متعلقہ محکموں سے کہا کہ وہ برف صاف کرنے کی ذمہ داری بانٹیں۔ اجلاس میں پروازوں میں تاخیر کی صورت میں مسافروں کی رہائش کے لیے ڈھانچہ ایئرپورٹ اتھارٹی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔
سنہا کو بتایا گیا کہ ایک مضبوط طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جہاں ایک شہری’ میری سڑک ایپ‘ کے ذریعے برف صاف کرنے سے متعلق مسئلہ اٹھا سکتا ہے اور اس کے حل کے لیے تیزی سے کارروائی کی جائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکموں سے کہا کہ وہ گائوں کی سڑکوں سے بروقت برف صاف کرنے کے طریقے تلاش کریں اور گلمرگ، پہلگام اور سونمرگ جیسے سیاحتی مقامات تک بلا تعطل بجلی کی فراہمی اور رابطہ کو یقینی بنائیں۔
ڈویڑنل کمشنرز اور ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ سردیوں کے دوران سنتھن ٹاپ کو گاڑیوں کی نقل و حرکت کیلئے کھلا رکھنے کیلئے ایک تفصیلی منصوبہ بنائیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے افسران کو مزید ہدایت کی کہ وہ ٹرانسفارمرز کے بفر سٹاک کو یقینی بنائیں، خراب شدہ ٹرانسفارمرز کی بروقت اور تیزی سے مرمت اور تبدیلی کو یقینی بنائیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ میٹر والے علاقوں میں صرف کم از کم طے شدہ بجلی کی کٹوتی کی جانی چاہئے۔
کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کو سرینگر میں برقی میٹروں کی ۱۰۰ فیصد کوریج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
صحت، تعلیمی اداروں اور سول سیکرٹریٹ میں ہیٹنگ کے انتظامات کرنے کی واضح ہدایت کی گئی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں سے کہا کہ ٹریفک پلان پیشگی جمع کروائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ضروری سامان میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ برفباری اور بالائی علاقوں سے حاملہ خواتین کے بروقت علاج اور طبی امداد کیلئے خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
برفانی تودے کی وارننگ، باغبانی سے بچاؤ، علاقوں کو منقطع کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کی خدمات، چھتوں سے برف پھسلنے سے متعلق لوگوں کو ایڈوائزری کے بارے میں بھی تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔