یہ ایک ایسا کچرا ہے جسے کوئی صاف نہیں کر سکتا ہے… نہیں صاحب ہم آپ کے گھروں سے نکلنے والے کچرے کی بات نہیں کررہے ہیں … بالکل بھی نہیں کررہے ہیں کہ …کہ ہمارے گھروں سے نکلنے والے کچرے کو ڈھونے کیلئے سرینگر میونسپلٹی نے صفائی کرمچاریوں کی ایک فوج جمع کرکے رکھی ہے… اس لئے صاحب ہم اس کچرے کی بات نہیں کررہے ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں کررہے ہیں… ہم دوسرے کچرے کی بات کررہے ہیں‘ سیاسی کچرے اور سیاستدانوں کے کچر ے کی بات …اپنی سیاست اور اپنے سیاستدانوں کے کچرے کی بات نہیں … بلکہ ہمسایہ ملک پاکستان کے کچرے کی … ہمیں یقین ہو چلا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری اور ان کی سیاسی جماعتیں واقعی میں کچرا ہیں … ایسا کچرے جس نے پاکستان میں گند مچا رکھی ہے…ہر شعبہ ‘ہر ادارے میں مچا رکھی ہے… اس لئے جب خان صاحب آگئے تو… تو ہم خوش ہو گئے … اس لئے خوش ہو گئے کیونکہ انہو ںے اس کچرے کو صاف کرنے کی بات کی تھی۔ بات بات میں اس کی بات کی تھی …ہمیں یقین ہو چلا تھاکہ اگر کوئی پاکستان کے اس کچرے کو صاف کر سکتا ہے… اس ڈھو سکتا ہے تو… تو وہ خان صاحب ہی ہیں … کوئی اور نہیں ۔لیکن صاحب معاف کیجئے کہ ہم غلط تھے…خان صاحب کے بارے میں ہمارے سارے اندازے صحیح نہیں تھے کہ … کہ اقتدار میں آنے کے بعد اورسے آج تک ‘ان جناب نے پاکستان میں جوگند مچا رکھی ہے… انہوں نے پاکستان اور اس کے اداروں کو جتنا گندا کردیا ہے ‘ اور محض چار سال کی قلیل مدت میںکردیا ہے… اتنا گندا تو شریف اور زرداری نے اپنے ملک کو سالہاسال سے نہیں کیا… اور حد یہ ہے کہ خان صاحب اور ان کے حواری اب بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیںآ رہے ہیں… ان کی چوری پکڑ گئی … حالیہ دنوں میں دو بار پکڑی گئی… حالیہ کچھ ایام میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ خان صاحب اور ان کے حواریوں جیسا جھوٹا پاکستان کی تاریخ میں تلا ش کرنے سے بھی مل نہیں سکتا ہے اور… اور بالکل بھی نہیں مل سکتا ہے… لیکن… لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ ایک تو چوری اور اوپر سے سینہ زوری … اللہ میاں کی قسم خان صاحب ایسا ہی کچھ کررہے ہیں… ہمیں تو اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے… لیکن ایک بات جو ہمیں تنگ کررہی ہے وہ یہ ہے کہ… کہ کیا کبھی ہمارے اس ہمسایہ ملک کا کچرا کبھی صاف ہوگا بھی…کہ… کہ خان صاحب کا گندگی پھیلانے کا یہ مطلب نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ … کہ میاں صاحب اور زرداری صاحب نے گند پھیلانی بند کردی ہے۔ ہے نا؟