سرینگر//
فروٹ گروورس ایسو سی ایشن نے بدھ کے روز وادی بھر میں احتجاج درج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ شاہراہ پر میوہ سے لدی گاڑیوں کو غیر ضروری طور روکا جاتا ہے ۔
ایسو سی ایشن کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ میوہ کی ریٹ بھی کم ہے اور اس کی مانگ میں بھی کمی درج ہو رہی ہے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں بدھ کے روز فروٹ گروورس ایسوسی ایشن اور میوے سے جڑے تاجروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں فروٹ گروورس ایسو سی ایشن نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ پر میوہ سے لدی گاڑیوں کو غیر ضروری طور پر روکا جاتا ہے جس وجہ سے تاجروں کو ناقا بل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔
اُن کے مطابق شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک میوہ سے لدی گاڑیوں کو روکا جاتا ہے جس وجہ سے میوہ کی ریٹ بھی کم ہے اور اس کی مانگ میں بھی کمی درج ہو رہی ہے ۔
مظاہرین نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ کو بھی اس بارے میں آگاہی فراہم کی گئی لیکن اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہیں۔
اُن کے مطابق تاجروں کو یومیہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے لہذا سرکار کو اس اہم مسئلے کی اور خصوصی توجہ دینی چاہئے ۔
چرار شریف بی کے سرپنچ عبدالقیوم ڈار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ امسال میوے کی خریداری بہت کم ہو رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال ناشپاتی فی پیٹی ایک ہزار روپیہ میں فروخت کی گئی لیکن امسال سات سو میں بھی کوئی لینے کو تیار نہیں جس وجہ سے میوہ خراب ہو رہا ہے ۔
ڈار نے کہاکہ وادی کی مختلف منڈیوں میں سیب اور ناشپاتی کو لینے کیلئے کوئی تیار نہیں اور رہی سہی کسر شاہراہ پر میوے سے لدی ٹرکوں کو روکنے سے پوری ہو رہی ہے ۔