نئی دہلی//
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سیکورٹی کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے دفاعی شعبے میں لاجسٹکس سسٹم کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئیا کہا کہ حکومت ملک میں خود انحصاری اور مضبوط لاجسٹکس سسٹم بنانے کے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔
آج یہاں فوج کی طرف سے منعقدہ پہلے لاجسٹک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ سیکورٹی کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ ایک مضبوط لاجسٹک نظام بھی ملک کی معیشت کیلئے ایک اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روزمرہ کی زندگی میں لاجسٹک اور سپلائی چین مینجمنٹ کے رول کو کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر دفاع نے کہا’’ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے اور تیزی سے۵ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ مستقبل میں خواہ وہ میدان جنگ ہو یا سیول سیکٹر، لاجسٹک سسٹم کی اہمیت مزید بڑھنے والی ہے ‘‘۔
سنگھ نے کہا’’کسی ملک کی معیشت کو بلندیوں تک لے جانے کیلئے ایک مضبوط، محفوظ اور فوری لاجسٹک سپلائی سسٹم انتہائی اہم ہے ۔ دفاعی شعبے میں لاجسٹک کا رول بھی بہت اہم ہے ۔ گزشتہ تین برسوں میں وزارت دفاع میں پالیسی میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں، ان میں میں تینوں افواج کے درمیان انضمام ایک اہم ہے‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فوجوں میں بھی مشترکہ لاجسٹکس کی ضرورت ہے ۔ اس سے ایک فوج دوسری فوج کے وسائل کو بلا تعطل اور تیز رفتاری سے استعمال کر سکتی ہے ۔ انہوں نے تینوں افواج کی تربیت میں انضمام کی ضرورت پر بھی زور دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تینوں افواج کے درمیان وسائل کا تبادلہ ہو تاکہ وسائل کا بہترین استعمال ہو سکے ۔ انہوں نے عسکری امور کے محکمے کی تشکیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے افواج کے انضمام کا کام تیزی سے کیا جا رہا ہے اور اس سے لاجسٹک سیکٹر کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
سنگھ نے کہا’’مستقبل کی جنگوں کی رسد کیلئے نہ صرف فوجوں کے درمیان بلکہ ملک کے تمام اداروں کے درمیان صنعتی بیک اپ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، مادی کھیل، صنعت اور افرادی قوت کی صورت میں انضمام کی ضرورت ہوگی‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت نے ملک میں لاجسٹک نظام کو مربوط کرنے اور اسے’خود انحصار‘بنانے کیلئے کئی اہم پالیسیاں مرتب کی ہیں۔ اس میں نیشنل لاجسٹک پالیسی، پی ایم گتی شکتی پلیٹ فارم اور دیگر اقدامات کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور شامل ہے ۔ انہوں نے کہا’’پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے علاوہ، حکومت نے لاجسٹک اور بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس سمت میں تیزی سے قدم اٹھایا ہے ‘‘۔