سرینگر//
سرینگر میں عاشورہ کے مرکزی ماتمی جلوس کو چھوڑ کر وادی کشمیر میں سینکڑوں جگہوں سے چھوٹے بڑے ماتمی جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔
وادی میں سب سے بڑا ماتمی جلوس زڈی بل اور بڈگام میں برآمد ہوئے جس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔
انتظامیہ نے سرینگر کے آبی گزر اور بڈگام کے کچھ علاقوں میں پابندیاں عائد کی تھیں جس وجہ سے ان علاقوں میں لوگوں کی نقل وحرکت محدود رہی ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے منگل کو سرینگر کے آبی گزر علاقے میں پابندیاں عائد کرکے یوم عاشور کے موقع پر تاریخی لال چوک سے برآمد ہونے والے یوم عاشور کے مرکزی ماتمی جلوس کو ایک بار پھر برآمد کرنے سے روک دیا۔
اس سے قبل انتظامیہ نے اتوار کو سرینگر کے گرو بازار علاقہ سے برآمد ہونے والے۸ویں محرم کے تاریخی ماتمی جلوس کو مسلسل ۳۲ویں مرتبہ نکالنے سے روک دیا۔
یو این آئی کے نامہ نگار کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے منگل کو سرینگر کے آبی گزر علاقے میں پابندی عائد کی تھی جس وجہ سے یہاں ماتمی جلوس کی برآمدگی کو نا ممکن بنا دیا گیا۔
بتا دیں کہ وادی کشمیر میں سری نگر کے گرو بازار اور آبی گذر (تاریخی لال چوک) علاقوں سے برآمد ہونے والے ۸ویں اور۱۰ویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کے آغاز یعنی ۱۹۸۹سے پابندی عائد ہے ۔
ان دو تاریخی ماتمی جلوسوں پر سنہ۱۹۸۹میں اس وقت کے ریاسی گورنر جگ موہن نے پابندی عائد کر دی تھی۔ اس وقت مرکز میں مرحوم مفتی محمد سعید وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز تھے ۔
۱۹۸۹سے قبل جہاں۸ویں محرم کا ماتمی جلوس سری نگر کے گرو بازار علاقے سے برآمد ہو کر حیدریہ ہال ڈل گیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا وہیں ۱۰ویں محرم کا جلوس لال چوک کے آبی گذر علاقے سے برآمد ہوکر علی پارک جڈی بل میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔
تاہم منگل کو سری نگر میں یوم عاشور کے مرکزی ماتمی جلوس کو چھوڑ کر وادی کے تمام شیعہ آبادی والے علاقوں سے درجنوں چھوٹے بڑے ماتمی جلوس برآمد ہوئے جن میں عزاداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کر رہے تھے ۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ خون کا کے کیمپ لگائے گئے تھے ۔
سرینگر سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ زڈی بل علاقے میں ایک بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کررہے تھے ۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ سبیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔
وسطی کشمیر کے بڈگام سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق قصبے میں تاریخی ماتمی جلوس میرگنڈ سے برآمد ہوا، جو اپنے روایتی راستے ڈی سی آفس روڑ سے ہوتے ہوئے شام دیر گئے بڈگام میں اختتام پذیر ہوگا۔اس تاریخی ماتمی جلوس میں شامل عزاداروں کو نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
شمالی ضلع بارہ مولہ سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ہانجی ویرہ پٹن اور دلنہ بارہ مولہ میں بھی دس محرم کے مناسبت سے علم شریف کا جلوس برآمد ہوا جس میں عزاداروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے دونوں جلوس امام بارگاہوں میں پُر امن طورپر اختتام پذیر ہوئے ۔
جنوبی کشمیر میں بھی عاشورہ کے جلوس برآمد ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے ۔