سرینگر/ (ویب ڈیسک)
منگل کوبھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ناطہ توڑنے کے بعد نتیش کمار کل دوپہر ۲بجے بہار کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیں گے۔
کمار نے مہا گٹھ بندھن‘ جس میں آر جے ڈی‘ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں شامل ہیں‘ کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کیا ۔
نتیش کمار نے آج گورنر کے ساتھ اپنی دوسری ملاقات کے بعد کہا ’’سات جماعتوں کا مہاگٹھ بندھن (عظیم اتحاد) مل کر کام کرے گا۔‘‘
اس سے پہلے انہوں نے حکومت کے وزیر اعلیٰ کے طور پر استعفیٰ دے دیا جس میں ان کی پارٹی، جنتا دل یونائیٹڈ یا جے ڈی یو، اور بی جے پی شامل تھی۔ ایک گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد، وہ آر جے ڈی کے تیجسوی یادو اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ گورنر کے پاس واپس گئے، یہ بتانے کیلئے کہ انہیں مطلوبہ ممبران اسمبلی کی دستیاب حمایت کی بنیاد پر اگلی حکومت بنانے کے لیے مدعو کیا جانا چاہیے۔
آر جے ڈی کے ساتھ ہوئے معاہدے کے مطابق کمار وزیر اعلیٰ جبکہ تیجسوی یاد نائب وزیر اعلیٰ ہو ں گے ۔کمار کو کابینہ تشکیل دینے کا اختیار ہو گاکہ جبکہ اسمبلی کا اسپیکر آر جے ڈی سے ہو گا ۔
بہار کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد نتیش کمار نے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے سابق قومی صدر اور سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نے جس نے جنہیں بنایا وہی پارٹی توڑنے میں لگے تھے ۔
تیجسوی کی موجودگی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کمار نے اشاروں میں آر سی پی سنگھ کو نشانہ بنایا اور کہا’’جن کو ہم نے بنایا وہ پارٹی کو توڑنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ اب ان کی پارٹی جے ڈی یو کا قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) سے اتحاد ٹوٹ گیا ہے ۔ ہم سات جماعتیں مل کر عظیم اتحاد میںآگے کام کریںگے ۔ اس کے لیے سات پارٹیوں کے کل۱۶۴؍ایم ایل اے اور ایک آزاد ایم ایل اے نے گورنر کو اپنی حمایت کا خط پیش کیا ہے ‘‘۔
کمار نے این ڈی اے سے تعلقات توڑنے کے سوال پر کہا کہ پارٹی کے سبھی لوگ کہہ رہے تھے ، تب ہم نے میٹنگ بلائی اور الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔ ’’یہ فیصلہ پارٹی کے تمام لوگوں کی رائے کے بعد کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری تذلیل کی گئی کہ کیا گیا، اسے چھوڑیں، ہمیں بولنے کی ضرورت نہیں۔‘‘
اس موقع پر تیجسوی نے کہا کہ لڑائی ہر گھر میں ہوتی ہے ، پرانی باتیں بھول جایئے ، اب چچا بھتیجا مل کر بہار کو تیز رفتاری سے ترقی کی راہ پر لے جائیں گے ۔ ہم اپنے اسلاف کی میراث کسی اور کو لے جانے نہیں دیں گے ، یہ ہمارے پاس رہے گی۔
تیجسوی نے کہا کہ بی جے پی جس کے ساتھ رہتی ہے اسے ختم کرنے میں لگی رہتی ہے ۔ بی جے پی کی جوتیاری تھی سب کو معلوم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انتشار کا ماحول بن رہا ہے ، سماجی انصاف پر حملہ ہو رہا ہے ۔ یہ فیصلہ ملکی سلامتی، مہنگائی، افراتفری کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار نے ایک بار پھر ملک کو پیغام دیا ہے ۔
آر جے ڈی لیڈر نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ بہار کو خصوصی درجہ نہیں ملا۔وزیراعلیٰ رہتے ہوئے تیش کمار خصوصی پیکیج کا مطالبہ کرتے رہے ، ان کی بات نہیں سنی گئی۔ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کا کہنا ہے کہ علاقائی پارٹیوں کوہم ختم کر دیںگے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی ماں بہار میں آکر جمہوریت کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں، بہار کے لوگ اسے برداشت نہیں کریں گے ۔