نئی دہلی//
وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے پیر کو لوک سبھا کو بتایا کہ حکومت ‘مرکزی حکومت کے ملازمین کیلئے آٹھویں تنخواہ کمیشن کے قیام پر غور نہیں کر رہی ہے۔
چودھری نے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا ’’مرکزی سرکاری ملازمین کیلئے ۸ویں مرکزی تنخواہ کمیشن کی تشکیل کے لیے حکومت کے پاس ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کیا حکومت مرکزی سرکاری ملازمین کے لیے پے کمیشن کی بروقت تشکیل کو یقینی بنانے کی تجویز رکھتی ہے تا کہ اسے یکم جنوری۲۰۲۶ کو نافذ کیا جا سکتا ہے۔
مرکزی حکومت کے ملازمین کو مہنگائی کی وجہ سے ان کی تنخواہوں کی اصل قیمت میں کمی کی تلافی کرنے کے لیے، انہیں مہنگائی الاؤنسز (ڈی اے) ادا کیے جاتے ہیں اور ہر چھ ماہ بعد مہنگائی کی شرح کی بنیاد پر ڈی اے کی شرح پر نظر ثانی کی جاتی ہے۔
چودھری نے کہا کہ لیبر بیورو کی طرف سے وزارت محنت اور روزگار کے تحت صنعتی کارکنوں کیلئے کنزیومر پرائس انڈکس جاری کیا گیا ہے۔
حکومت نے فروری ۲۰۱۴ میں ۷ واں پے کمیشن قائم کیا تھا۔ پینل کی سفارشات یکم جنوری ۲۰۱۶ سے لاگو ہوئیں۔