نئی دہلی//راجیہ سبھا کے 19 ارکان کو مہنگائی اور اشیا اور خدمات ٹیکس اور دیگر مسائل پر بحث کا مطالبہ کرنے پر منگل کو اس ہفتے کی بقیہ مدت کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا۔ معطل ارکان کی جانب سے پوڈیم کے قریب ہنگامہ آرائی اور ایوان سے باہر نہ جانے پر چار بار التوا کے بعد کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
چار التوا کے بعد جب شام 4.45 بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین بھونیشور کلیتا نے 19 معطل ارکان کے نام لئے اور انہیں ایوان سے باہر جانے اور کارروائی جاری رکھنے دینے کی اپیل کی۔
اس دوران اپوزیشن ارکان پوڈیم کے نزدیک آگئے اور معطل ارکان کے ساتھ نعرے بازی شروع کردی۔ مسٹر کلیتا نے معطل ارکان سے بار بار اپیل کی کہ وہ ایوان سے باہر جائیں اور کارروائی کو آگے بڑھنے دیں لیکن ان کی اپیل کا کوئی اثر نہ ہونے کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی۔
قبل ازیں مہنگائی اور دیگر امور پر بحث کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے اپوزیشن ارکان نے صبح سے ہی ایوان میں ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث وقفہ صفر نہ ہوسکا اور ہنگامہ آرائی کے درمیان وقفہ سوالات جاری رہا۔ کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے پھر شور مچانا شروع کردیا۔ اس پر پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے اور ایوان اور نشست کا احترام نہ کرنے پر اپوزیشن کے 19 ارکان کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے اس کے بعد معطل ارکان سے باہر جانے کی اپیل کی۔ ان کی اپیل کا اراکین پر کوئی اثر نہیں ہوا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی پہلے ایک گھنٹے اور پھر دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
مانسون اجلاس 18 جولائی کو شروع ہوا تھا اور آج اس کا ساتواں دن ہے لیکن اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے اپنے اپنے موقف پر قائم رہنے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی میں مسلسل خلل پڑ رہا ہے اور کوئی خاص قانون سازی کا کام نہیں ہو سکا ہے ۔