واشنگٹن//
چین نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر کے دورہء تائیوان پر بائیڈن انتظامیہ کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا ہے۔ نینسی پلوسی کا دورہء تائیوان آئندہ ماہ، اگست میں متوقع ہے جس پر چین نے سخت ردعمل دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں چین نے اس مرتبہ زیادہ سختی سے امریکا کو خبردار کیا ہے۔ چینی حکومت نے ذاتی طور پر اپنا ردعمل امریکی انتظامیہ تک پہنچایا ہے اور ممکنہ طور پر عسکری کارروائی کی بھی دھمکی دی ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل اور امریکی محکمہ خارجہ نے فی الحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ تائیوان کی حکومت کا مؤقف ہے کہ اس کے دو کروڑ سے زائد عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے اور چین کی جانب سے حملے کی صورت میں وہ اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔
اسپیکر نینسی پلوسی کے دورے کی خبر سامنے آنے پر چین کی وزارت خارجہ نے اگلے دن ہی بیان جاری کیا تھا کہ یہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے نقصان دہ ہوگا اور امریکا کو اس کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ اس سے قبل امریکی ٹی وی چینل سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکا تائیوان کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ تائیوان کے معاملے پر امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
صدر جو بائیڈن کے اس انٹرویو کے ردعمل میں چین نے خبردار کیا تھا کہ امریکا کو اس معاملے پر احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ خیال رہے کہ تائیوان اور چین کے درمیان فوجی کشیدگی 40 برسوں کی بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔