پنجی//ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے ہفتہ کو مرکزی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی کو گوا میں ایک ریستوران چلانے کے لیے جاری کیے گئے مبینہ غیر قانونی لائسنس کی جانچ کا مطالبہ کیا۔
گوا کے ٹی ایم سی لیڈر ٹراجانو ڈی میلو نے لائسنس حاصل کرنے کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کھانے کا لائسنس حاصل کرنے سے پہلے ریستوران کو شراب کا لائسنس کیسے دیا جا سکتا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی انتظامی ناکامی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہاکہ”جب بی جے پی کے وزراء کی بات آتی ہے تو قانون کے تمام ضروری عمل کو ختم کر دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دراصل بی جے پی انصاف کو دبانے کے لیے عدالتی نظام کا غلط استعمال کرتی ہے ۔ موجودہ سیشن کے دوران اسمبلی میں اس مسئلہ کو نہ اٹھانے پر اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر ڈی میلو نے کہاکہ ”اپوزیشن نے حکومت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ گیلری میں صرف تشہیر کے لیے بولتے ہیں، وہ ایسے مسائل پر نہیں بولتے جو گوا کے لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔
لائسنس حاصل کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے قابل اعتراض عمل کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے مسٹر ڈی میلو نے کہاکہ ”حکومت کو اس معاملے کی منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنی چاہیے ۔”
گوا کے ٹی ایم سی لیڈر سمیل وولوائیکر نے کہاکہ "گوا کے کاروباریوں کو ایک بھی لائسنس حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے ، جب کہ بی جے پی سے وابستہ شانیہ جیسے وی آئی پی ضروری دستاویزات کے بغیر حاصل کرتے ہیں۔”