سرینگر//
جموںکشمیر سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان سعودی عرب میں دو سال سے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے ملک کے نوجوان کے ساتھ اپنا نمبر شیر کرنے کے الزام میں مقید ہے ۔
چھتر گام سے تعلق رکھنے والے ۳۷ سالہ جاوید احمد میر سعودی عرب میں نوکری کے دوران ایران سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سے اپنا انمبر شیر کیا تھا جس کے بعد اس کو سعودی حکومت نے گرفتار کیا جہاں وہ دوسال سے قید ہے ۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق جاوید نے ایران کے نوجوان کو سعودی میں نوکری کے لئے مدد کی غرض سے اپنا نمبر سوشل میڈیا پر شیر کیا تھا جس کی بنیاد پر اسے گرفتار کیا گیا اور دو سال سے قید میں ہے ۔
دو سالہ بیٹی کا باپ، جاوید تب سے دمام انٹیلی جنس جیل میں بغیر کسی مقدمے کے عدالتی تحویل میں ہے۔
جاوید کے بھائی سجاد حسین نے بتایا ’’میرے بھائی کا جرم صرف یہ ہے کہ اس نے اپنا واٹس ایپ نمبر ایک فیس بک دوست کے ساتھ شیئر کیا تھا جو ایران میں زیر تعلیم تھا‘‘۔
سجاد نے کہا کہ۱۶؍اپریل کواسے ہندوستانی سفارت خانے کے ایک اہلکار ڈی بی بھاٹیہ کی طرف سے ایک ای میل موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ اس کے بھائی کو فیس بک میسنجر پر امتیاز کے ساتھ واٹس ایپ نمبر شیئر کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
سجاد نے کہا’’جب میں نے اپنے بھائی کو حراست میں لینے کے بعد اس سے بات کی تو اس نے کہا کہ اس کا خیال ہے کہ امتیاز سعودی میں کسی نوکری کی تلاش میں ہے اور اس سلسلے میں اس سے مدد لے رہا ہے۔ اس لیے اس نے اپنے واٹس ایپ کی تفصیلات اس کے ساتھ شیئر کیں‘‘۔
تاہم، ایران میں مقیم دوست کو اپنی تفصیلات فراہم کرنے کے ۳۴ گھنٹوں کے اندر ہی جاوید کو سعودی پولیس نے اٹھایا۔
سجاد نے کہا، ’’جاوید نہیں جانتا تھا کہ امتیاز ایران میں مقیم ہے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ جاوید نے۲۰۰۹ میں گریجویشن مکمل کیا اور اس کے بعد ایک پرائیویٹ سکول ’توحید ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ‘ میں استاد کی ملازمت اختیار کی۔ انہوں نے سعودی عرب کے شہر دمام میں نوڈل انٹرنیشنل ٹریڈنگ سروسز کی جانب سے آفر لیٹر موصول ہونے کے بعد اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔
سجاد نے کہا’’اب ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی حکومت سعودی عرب سے ہمارے رشتہ دار کو واپس لانے میں ہماری مدد کرے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ وزارت خارجہ سے یہ بھی درخواست کرتے ہیں کہ سعودی عرب میں ہندوستان کے سفیر کو اس معاملے میں ذاتی طور پر مداخلت کریں۔