تحریر:ہارون رشید شاہ
صاحب امید ہے کہ آپ سب نے عید قربان ہنسی خوشی اور خیریت سے منائی ہو گی … ہاںصاحب جانتے ہیں کہ ہماری ہنسی اور خوشی کا براہ راست دار مدار اس بات پر ہے کہ فریزر میں کتنی مقدار میں گوشت جمع ہے … مقدار جنتی زیادہ ہو گی اتنی ہی ہماری خوشی زیادہ ہو گی … ہم اتنے ہی زیادہ خوش ہوں گے … وہ کیا ہے کہ ہمارے لئے عید قربان کے معنی ہی تو یہی ہیں … گوشت جمع کرکے فریزر میں رکھنا …تاکہ کم از کم محرم کی ۱۰ ویں تاریخ تک اگر روزانہ کی بنیاد پر نہ سہی تو … تو کم از کم ایک دن چھوڑ کر ہم آرام سے بوٹی کھا سکیں … یہ ایک مشن ہو تا ہے… یہ ہمارا خود سے کیا ہوا ایک عہد ہو تا ہے اور… اور ہمیں یہ کہنے میں بہت زیادہ خوشی ہو رہی ہے کہ ہم میں سے بیشتر اس عہد کے ساتھ دفا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں … یقین کیجئے کہ کچھ تو ہم سے بھی دو قدم آگے نکل جاتے ہیں … اور… عاشورۂ محرم سے آگے بھی عید قربان کی بوٹی کا مزے لیتے رہتے ہیں… نہیں صاحب ! یہ سب کچھ کرنا اتنا آسان نہیں ہے جتنا کہ آپ سمجھتے ہیں… اس کیلئے بڑی محنت اور منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے… محنت سے زیادہ تو منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے تاکہ قربانی کا گوشت صرف ان ہمسائیوں ‘ رشتہ داروں اور دوستوں میں تقسیم کریںجنہوں نے خود بھی قربانی کی ہو تاکہ وہاں سے بھی ہمارے ہاں قربانی کا گوشت آنا یقینی بن جائے … جن ہمسائیوں ‘ دوستو ں اور رشتہ داروںکے ہاں قربانی کا کوئی اہتمام نہیں ہوتا ہے‘ کوئی امکان نہیں ہو تا ہے… وہاں قربانی کا گوشت بھیج دینا کوئی عقلمندی نہیں سمجھتی جاتی ہے ‘ بالکل بھی نہیں … اب کون قربانی کرنے جارہا ہے اور… اور کون نہیں ‘ یہ معلوم کرنا آسان نہیں ہو تا ہے… لیکن ہمسائیوں‘ دوستوں اور رشتہ داروں میں کچھ مخبر بھی ہو تے ہیں… جو بتادیتے ہیں کہ کس نے قربانی کا جانور خریدا ہے اور کس نے نہیں … لیکن صاحب اتنی منصوبہ بندی کے باوجود بھی اس پلان میں کچھ نہ کچھ خامیاں رہ ہی جاتی ہیں… اور کچھ ہمسایہ ‘ رشتہ دار اور دوست جن کے ہاں آپ قربانی کا گوشت بھیج دیتے ہیں… وہ ’جواب‘ میں قربانی کا گوشت نہیں بھیج دیتے ہیں یا اگر بھیج دیتے ہیں تو…تو یہ وزن میں آپ کے بھیجے ہو ئے گوشت سے تھوڑا کم ہو تا ہے… جو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کافی ہے کہ اگلے سال آپ قر بانی کا گوشت پانے والوں کی فہرست سے خارج ہو جائیں گے … فہرست سے اتر جائیں گے۔ ہے نا؟