سرینگر//
پولیس کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے ہادی گام علاقے میں بدھ کی علی الصبح چھڑنے والی ایک تصادم آرائی کے دوران دو مقامی جنگجوؤں نے سرنڈر کیا۔
کشمیر زون پولیس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا’’کولگام کے ہادی گام علاقے میں انکاؤنٹر کے دوران دو مقامی جنگجوؤں نے اپنے والدین کی اپیل پر سرنڈر کیا‘‘۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ سرنڈر کرنے والے جنگجوؤں کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد بھی بر آمد کیا گیا۔
ایک پولیس عہدیدار کے مطابق مذکورہ جنگجوؤں نے حال ہی میں لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔
قبل ازیں پولیس نے کہا کہ کولگام کے ہادی گام علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان تصادم چھڑ گیا ہے ۔
اس حوالے سے کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ اگر تمام والدین اپنے جنگجو بچوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کریں گے تو کئی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے ۔
وجے کمار نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس سلسلے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا’’اگر تمام والدین اپنے ملی ٹنٹ بیٹوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کرتے ، خواہ وہ تصادم آرائیوں میں پھنسنے والے ہوں یا جنہوں نے ملی ٹنسی جوائن کی ہے ، تو کئی جانوں کا بچایا جا سکے گا جس طرح آج کے جھڑپ کے دوران دو جانوں کا بچایا گیا۔‘‘
دریں اثناپی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کولگام جھڑپ کے دوران دو جنگجووں کے سرنڈر کرنے پر ان کے اہل خانہ کی کوششوں اور سیکورٹی فورسز کے تعاون کی سراہنا کی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ اسں نوعیت کی کاوشیں جاری رہنی چاہئیں تاکہ بندوق اٹھانے والے نوجوانوں کو جینے کا دوسرا موقع مل سکے ۔
محبوبہ نے اس ضمن میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’دو جانیں ان کے اہل خانہ کی کاوشوں اور سیکورٹی فورسز کے تعاون کے بدولت بچ گئیں‘‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا’’اس نوعیت کی کوششیں جاری رہنی چاہئے تاکہ ملی ٹنسی کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے والے نوجوانوں کو جینے کا دوسرا موقع مل سکے ۔‘‘