سرینگر/۴ جولائی
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے پیر کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں مشترکہ طور پر اسمبلی انتخابات لڑیں گے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے‘جو پی اے جی ڈی کے سربراہ ہیں، یہاں نامہ نگاروں کو بتایا”ہم مل کر الیکشن لڑیں گے۔ ایک سیاسی جماعت ہے جس نے کہا کہ وہ اتحاد چھوڑ چکے ہیں۔ سچ یہ ہے کہ وہ کبھی اتحاد کا حصہ نہیں تھے۔ وہ ہمیں اندر سے توڑنے کے لیے آئے تھے“۔
اسی طرح کے خیالات کا اظہار پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پہلے دن میں کیا تھا۔محبوبہ نے کہا ”ہم مل کر الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ یہ عوام کی مرضی ہے کہ ہمیں اپنے کھوئے ہوئے وقار کی بحالی کے لیے مل کر جدوجہد کرنی چاہیے۔“
ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکومت جب چاہے انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔جب ہمارے ہاں سیلاب آیا تو الیکشن ہوئے۔ اب الیکشن کیوں نہیں ہو سکتے؟ سوال یہ ہے کہ وہ الیکشن کیسے لڑنا چاہتے ہیں“۔
جاری امرناتھ یاترا کے بارے میں پوچھے جانے پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ کشمیر کے لوگ ہیں جنہوں نے گزشتہ برسوں میں یاترا کے ہموار انعقاد کو یقینی بنایا ہے۔
سابق وزےر اعلیٰ کاکہنا تھا”وہ شخص کون تھا جس نے غار کو دریافت کیا؟ وہ پہلگام کا ایک مسلمان تھا“۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکومت وقت ہر گھر سے قومی پرچم لہرا سکتی ہے۔ ”ان کا حتمی کہنا ہے۔ لیکن یہ بہت اچھا ہو گا جب لوگ اپنے طور پر ترنگا لہرائیں نہ کہ حکم کی وجہ سے“۔
الیکشن کمیشن نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس نے جموں و کشمیر میں حد بندی کی مشق کے بعد انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کا آغاز کیا ہے۔
الیکشن کمیشن جموں و کشمیر کی حتمی انتخابی فہرستیں ۳۱ اکتوبر کو شائع کرے گا، جو کہ اسمبلی سیٹوں کی حد بندیوں کو دوبارہ تیار کرنے کے بعد یونین ٹیریٹری کی پہلی ووٹر لسٹ ہے۔
جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر کو لکھے گئے خط میں، پولنگ پینل نے انتخابی فہرستوں کی حتمی اشاعت سے قبل مختلف سرگرمیوں کو مکمل کرنے کے لیے ایک ٹائم لائن دی ہے۔