جموں//
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) جموں کشمیر ہردیش کمار اور تمام ڈسٹرکٹ الیکٹورل افسران (ڈی ای اوز) سے سیاسی جماعتوں کی الگ الگ میٹنگیں بلانے اور ان سے تعاون طلب کرنے کو کہا ہے۔
یہ ہدایت الیکشن کمیشن کی بعد از حد بندی کی مشقوں کا حصہ ہے جس میں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے قبل خصوصی سمری کا از سر نو جائزے کا حکم دیا گیا تھا۔ کل، کمیشن نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حتمی انتخابی فہرستوں کی اشاعت ۳۱؍ اکتوبر کو کرنے کی ہدایت دی تھی۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے ’’سی ای او اور ڈی ای او الگ الگ سیاسی جماعتوں کی میٹنگیں بلائیں گے اور شیڈول کی وضاحت کریں گے اور انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت کی تاریخ سے پہلے ان سے تعاون کی توقع کریں گے‘‘۔
الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر کے تمام۲۰ ڈپٹی کمشنروں کو تین سال بعد ہونے والی خصوصی سمری نظرثانی سے قبل ضلع انتخابی افسر کے طور پر نامزد کیا ہے۔
کمیشن نے کہا کہ مسودہ کی اشاعت منظور شدہ تاریخ پر بھرپور تشہیر کے ساتھ کی جانی چاہیے اور مسودہ فہرستوں کی کاپیاں عوامی جلسے میں تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے حوالے کی جانی چاہئیں۔
خط میں لکھا گیا’’سی ای او کو تمام تسلیم شدہ قومی اور ریاستی (یو ٹی) سطح کی سیاسی جماعتوں کو خط لکھ کر قانون کے اہم نکات اور نظرثانی کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا چاہیے اور رول ریونیو مشق میں ان کا تعاون طلب کرنا چاہییــ‘‘۔
کمیشن نے الیکٹورل ریٹرننگ افسران سے کہا ہے کہ وہ ہفتہ وار بنیادوں پر تمام سیاسی جماعتوں کو دعوؤں اور اعتراضات کی فہرست فراہم کریں۔ اس نے کہا کہ مسودہ انتخابی فہرستوں اور حتمی انتخابی فہرستوں کا مکمل سیٹ بالترتیب ڈرافٹ اور حتمی اشاعت کے فوراً بعد تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کو فراہم کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے اعلامیے کے ذریعے سی ای او سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں سے ہر پولنگ سٹیشن کے لیے بوتھ لیول ایجنٹ کی شناخت اور تقرری کرنے کی درخواست کریں جو نظرثانی کی مدت کے دوران بی ایل او کے ساتھ منسلک ہوں گے۔
حکم میں کہا گیا’’ بی ایل اوز تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے بوتھ لیول ایجنٹوں کے ساتھ انتخابی فہرستوں کے مسودے سے گزریں گے۔ ایک بار تسلیم شدہ سیاسی جماعت سے تعینات ہونے والے بی ایل اے اس وقت تک بی ایل اے کے طور پر جاری رہیں گے جب تک کہ ان کی تقرری کو متعلقہ سیاسی جماعت کے ذریعہ منسوخ یا منسوخ نہیں کیا جاتا ۔‘‘
سیاسی جماعتوں کی مزید شمولیت کو یقینی بنانے کے مقصد سے‘ کمیشن نے تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے بی ایل اے کو بڑی تعداد میں درخواستیں داخل کرنے کی اجازت دی ہے، اس شرط کے ساتھ کہ بی ایل اے ایک وقت میں/ ایک دن میں ۱۰ سے زیادہ فارم بی ایل او کو جمع نہیں کریں گے۔