سرینگر//
یاتریوں اور سیاحوں کو سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ساڈھے تین بجے کے بعد کشمیر میں داخل ہونے پر روک لگائی گئی ہے۔
رام بن کے ایس پی‘موہتا شرما نے کہا کہ پولیس نے یہ اقدام غیر رجسٹرڈ امرناتھ یاتریوں کے سیاحوں کے بھیس میں وادی میں سفر کرنے کے پیش نظر اٹھایا ہے، جس سے سیکورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر سیکورٹی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
ایس پی کاکہنا تھا’’غیر رجسٹرڈ عازمین، بغیر ریڈیو فریکونسی شناخت کے سفر کرنے والے اور سیاحوں کے بھیس میں سفر کرنے والے عقیدت مندوں کو دوپہر ساڈھے تین بجے کے کٹ آف ٹائم کے بعد (بانہال علاقہ) میں نویوگ سرنگ سے کشمیر جانے کی اجازت نہیں ہوگی‘‘۔
سیکورٹی وجوہات کی بناء پر امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کی گاڑیوں کو چندرکوٹ سے دوپہر ڈیڑھ بجے کے بعد اور بانہال ٹنل سے ساڈھے تین بجے کے بعد کشمیر کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، ٹرک اور دیگر مقامی ٹریفک معمول کے مطابق چلیں گے، انہوں نے کہا۔
ایس پی نے مزید کہا کہ یاتریوں‘ جنہیں دوپہر ڈیڑھ بجے کے بعد چندرکوٹ میں روکا گیا تھا، انہیں چندرکوٹ کے یاتری نواس میں ٹھہرایا گیا ہے۔
یاترا کے دوران ہائی وے پر مقامی ٹریفک پر پابندی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس موہتا شرما نے کہا کہ مقامی گاڑیوں بشمول اسکول کے طلباء‘ ملازمین اور مریضوں کو لے جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
دریں اثناجموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر‘جنرل پولیس(اے ڈی جی پی) مکیش سنگھ نے جمعے کو جموں کشمیر کے ضلع رام بن کے بانہال علاقے کا دورہ کرکے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور یاترا قافلے کے نقل و حمل کو مانیٹر کیا۔
اس دوران ڈی آئی جی اودھم پور، ڈی آئی جی ڈوڈہ کے علاوہ ڈی آئی جی ٹریفک اور سی آر پی ایف بھی ان کے ہمراہ تھے ۔
اے ڈی جی پی کی قیادت میں یہ افسران یاتریوں کے قافلے کے ساتھ جموں سے لمبر بانہال تک گئے اور اس دوران انہوں نے لنگروں پر یاتریوں اور سول انتظامیہ کے نمائندوں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔
یاتریوں نے یاترا کیلئے کئے گئے سیکورٹی بندوبست پر اطمینان کا اظہار کیا نیز انہوں نے سول انتطامیہ کی طرف سے کئے گئے انتظامات کو بھی تسلی بخش قرار دیا۔
ایس ایس پی جموں ‘ایس ایس پی رام بن اور اور ایس ایس پی اودھم پور بھی راستے میں موصوف اے ڈی جی پی کے ساتھ تھے اور انہوں نے موصوف کو سیکورٹی انتطامات کے متعلق جانکاری فراہم کی۔
سنگھ نے افسروں کو موقع پر ممکنہ کمیوں کو دور کرنے کی ہدایات دیں۔انہوں نے افسروں سے تاکید کہ وہ یاتریوں کو تمام تر سہولیات بہم پہنچانے کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائیں۔
بتادیں کہ ۴۳دنوں پر محیط سالانہ شری امرناتھ جی یاترا دو برسوں کے وقفے کے بعد جمعرات کوسخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ شروع ہوئی۔انتظامیہ نے جہاں یاترا کو خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی ہے وہیں امسال یاترا کیلئے سیکورٹی کے فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر یاترا کے دوران۳۵۰پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات رہیں گے ۔
امسال یاترا کے دوران یاتریوں کی حفاظت کیلئے جہاں پہلی دفعہ آر او پی پارٹی بھی ساتھ رہیں گی وہیں نگرانی کی خاطراینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال عمل میں لایا جا رہا ہے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس برس آٹھ لاکھ سے زائد یاتری پوترا شیو لنگم کے درشن کی خاطر وارد وادی ہوں گے ۔