سرینگر//
سالانہ شری امر ناتھ جی یاترا شروع ہونے سے چند روز قبل سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں امسال یاترا کو کچھ زیادہ ہی خطرات لاحق ہونے کا خیال کیا جا رہا ہے ۔
کشمیر نشین ایک سینئر فوجی افسر نے بتایا کہ اس یاترا کو بحسن و خوبی پایہ تکمیل تک پہنچانے کو یقینی بنانے کے لئے امسال زیادہ تعداد میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔
فوجی افسر نے کہا’’امسال یاترا کو زیادہ خطرات لاحق ہونے کا خیال کیا جا رہا ہے ہر سال ہمیں جنگجوؤں کی طرف سے اس یاترا کو نشانہ بنانے کے متعلق اطلاعات موصول ہوتی ہیں لیکن امسال کچھ زیادہ تعداد میں ہی اس ضمن میں رپورٹس موصول ہوئی ہیں‘‘۔
فوجی افسر نے کہا کہ یاترا کو بغیر کسی قسم کے خلل کے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے تمام تر انتظامات کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا’’امسال یاترا کے لئے تعینات کئے گئے سیکورٹی فورسز کی تعداد گذشتہ برسوں کے مقابلے میں تین سے چار گنا زیادہ ہے‘‘’۔ان کا کہنا تھا کہ محفوظ یاترا کو یقینی بنانا انتظامیہ اور سیکورٹی فورسزکی اولین کوشش ہے ۔
تاہم فوجی افسر نے کہا’’ہم یہ نہیں کہہ سکتے ہیں سیکورٹی کو صد فیصد فول پروف بنا دیا گیا ہے ‘‘۔
بتادیں کہ۴۳دنوں پر محیط سالانہ امرناتھ جی یاترا دو برسوں کے وقفے کے بعد ماہ رواں کی تیس تاریخ سے شروع ہونے والی ہے ۔ حکام نے یاترا کو خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے باقی انتظامات کے علاوہ امسال مثالی سیکورٹی بندو بست کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر یاترا کے دوران۳۵۰پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات رہیں گے ۔
امسال یاترا کے دوران یاتریوں کی حفاظت کیلئے جہاں پہلی دفعہ آر او پی ،پارٹی بھی ساتھ رہیں گی وہیں نگرانی کی خاطراینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال عمل میں لایا جا رہا ہے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس برس آٹھ لاکھ سے زائد یاتری پوترا شیو لنگم کے درشن کی خاطر وارد وادی ہوں گے ۔