نئی دہلی//سپریم کورٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک کارکن کے 2016 میں قتل سے متعلق کیس میں کانگریس کے رکن اسمبلی اور کرناٹک کے سابق وزیر ونئے کلکرنی کی خودسپردگی کرنے کی مدت میں توسیع دینے سے متعلق درخواست کو مسترد کر دیا۔
جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس منموہن کی تعطیلی بنچ نے مسٹر کلکرنی کو راحت دینے سے صاف انکار کر دیا۔
بنچ کے سامنے کلکرنی کے وکیل نے سرنڈر کے معاملے میں راحت کی درخواست کرتے ہوئے کہا، "میں مدت بڑھانے کی درخواست کر رہا ہوں، کیونکہ میں موجودہ رکن اسمبلی اور کرناٹک واٹر سپلائی بورڈ کا چیئرمین ہوں۔ مجھے اس ہفتے ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرنی ہے ۔”
سپریم کورٹ پر ان دلائل کا کوئی اثر نہ ہوا اور اس نے وکیل کی اس درخواست کو مسترد کر دیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی شکایت کے بعد چھ جون کو کلکرنی کی ضمانت منسوخ کر دی تھی اور انہیں ایک ہفتے کے اندر سرنڈر کرنے کی ہدایت دی تھی۔
جسٹس سنجے کرول اور جسٹس ستیش چندر شرما کی بنچ نے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی کلکرنی کی ضمانت منسوخ کرنے کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے ملزم رکن اسمبلی کو ایک ہفتے کے اندر متعلقہ نچلی عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کی ہدایت دی تھی۔