لندن// آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کا ماننا ہے کہ جنوبی افریقہ کے نوجوان گیند باز مارکو جینسن کا مستقبل روشن ہے اور وہ مستقبل میں دنیا کے بہترین ٹیسٹ آل راؤنڈر بن سکتے ہیں۔
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں مارکو جینسن کی کوچنگ کے دوران پونٹنگ نے جینسن کی صلاحیتوں کو قریب سے دیکھا۔ آئی سی سی ہال آف فیمر رکی پونٹنگ نے کہا، ’’مارکو جینسن کرکٹ کے طویل قد کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، لیکن ان کی صلاحیت بھی اتنی ہی منفرد ہے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے لیے شروعات میں شاندار کارکردگی دکھائی، کیگسو ربادا کے ساتھ مل کر ایک شاندار تیز گیند بازی جوڑی بنائی، جس نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے پہلے دن آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر پر قہر ڈھایا۔‘‘
ربادا کی لارڈز میں ایک اور پانچ وکٹیں لینے پر زیادہ تعریف ہوئی ، لیکن جینسن کی گیند بازی بھی اتنی ہی متاثر کن تھی۔ بائیں ہاتھ کے اس گیند باز نے 14 اوورز میں 49 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں، جن میں مارنس لبوشین اور ٹریوس ہیڈ شامل تھے۔ دوسرے دن فیلڈنگ کے دوران انگلی میں چوٹ لگنے کی وجہ سے ان کا دن خراب ہو گیا تھا، لیکن اس کے فوراً بعد واپس آ کر انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ نڈر ہیں اور مارنس لبوشین کو 22 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
جینسن ابھی صرف 25 سال کے ہیں۔ 2025 کے آئی پی ایل میں جینسن نے پنجاب کنگز کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، مسلسل کامیاب وکٹیں لیں اور کبھی کبھار اہم رنز بھی بنائے۔ ہندوستان میں ان کی ڈومیسٹک مہم نے کرکٹ کے لیجنڈ رکی پونٹنگ کو آل راؤنڈر کے بارے میں قریب سے جاننے کا موقع دیا اور پونٹنگ کو اس بات پر حیرت نہیں ہوئی کہ لارڈز میں جنوبی افریقہ کی شاندار صلاحیت نے اپنی الگ شناخت بنائی ہے۔
ڈبلیو ٹی سی فائنل کے پہلے دن کے بعد انہوں نے آئی سی سی ڈیجیٹل سے کہا، ’’ وہ کافی پرسکون مزاج کے ہیں۔ کوئی چیز انہیں زیادہ متاثر نہیں کرتی۔ چاہے ان کا دن اچھا گزرا ہو یا برا، وہ ہمیشہ ایک جیسے ہی رہتے ہیں۔ جس طرح سے وہ کھیل کے بارے میں سوچتے ہیں یا جس طرح سے وہ ڈریسنگ روم میں رہتے ہیں۔ لیکن میرے خیال میں زیادہ تر جنوبی افریقیوں کی طرح، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ان کے اندر ایک انتہائی مقابلہ آمیز جذبہ ہے اور جب وہ میدان میں اترتے ہیں تو کھیل شروع ہو جاتا ہے۔‘‘
جینسن نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فیصلہ کن میچ سے پہلے آئی سی سی ڈیجیٹل سے کہا، ’’ میں نے ان سے (پونٹنگ) سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ خاص طور پر ذہنی نقطہ نظر سے۔ وہ ہمیشہ مثبت رہتے ہیں، وہ ہمیشہ بری چیزوں کے بجائے اچھی چیزوں کو دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرے خیال میں یہی وجہ ہے کہ وہ کھیل کے ایک لیجنڈ ہیں۔‘‘
پونٹنگ کو امید ہے کہ جینسن اگلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل میں اپنے کھیل کو مزید بلندیوں تک لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’میرے خیال میں وہ اگلے چند سالوں میں ٹیسٹ میچ کرکٹ میں دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں سے ایک ہوں گے۔ مجھے ان کے ساتھ کام کرنا بہت پسند ہے اور میرے خیال میں وہ ایک انتہائی باصلاحیت کھلاڑی ہیں جو اپنے بین الاقوامی کیریئر میں ابھی بھی بہت جوان ہیں۔‘‘