سڈنی// آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر گلین میکسویل نے پیر کو ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا۔
میکسویل نے آج فائنل ورڈ پوڈ کاسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ سال 2022 میں پیر ٹوٹنے کے بعد سے ون ڈے کرکٹ میں خود کو غیر آرام دہ محسوس کر رہے تھے۔ اس سے ٹیم کو نقصان ہو رہا تھا۔ اس لیے میں نے ون ڈے کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم وہ بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے لیے دستیاب رہیں گے۔”
میکسویل نے کہا کہ میں نے محسوس کیا کہ میرے جسم کا ردعمل ٹیم کو نقصان پہنچا رہا ہے، میں نے اس بارے میں چیف سلیکٹر جارج بیلی سے بات کی، ہم دونوں نے 2027 کے ورلڈ کپ پر بات چیت کی، میں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں اس وقت تک کھیل سکوں گا، اب وقت آگیا ہے کہ اس جگہ کے لیے کسی اور کھلاڑی کو تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ اگر میں بہتر محسوس کروں گا تو میں اپنی جگہ نہیں چھوڑوں گا، میں صرف خود غرضی کی وجہ سے چند سیریز کے لئے موجود نہیں رہنا چاہتا، ٹیم درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور یہ فیصلہ انہیں اگلے ورلڈ کپ پلان کے لیے بہتر راستہ فراہم کرے گا۔
میکسویل نے ون ڈے کرکٹ میں 33.81 کی اوسط سے 3990 رن بنائے ہیں اور 149 میچوں میں 77 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ 2011 میں انہوں نے آسٹریلیائی ڈومیسٹک ون ڈے کرکٹ میں صرف 19 گیندوں میں تیز ترین نصف سنچری بنائی۔ انہوں نے 2023 کے ورلڈ کپ میں افغانستان کے خلاف 201 ناٹ آؤٹ کی تاریخی اننگز کھیلی جو کسی بھی نان اوپنر کی جانب سے بنائی گئی پہلی ڈبل سنچری ہے۔
آسٹریلیا کے طوفانی بلے باز اور کئی مواقع پر اپنی اسپن گیندبازی سے حریف بلے بازوں کو پریشان کرنے والے گلین میکسویل نے اچانک یک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ 36 سالہ میکسویل نے اپنے 13 سالہ کیرئیر میں کئی یادگار اننگ کھیلیں اور آسٹریلیا کو دو مرتبہ یک روزہ عالمی کپ (2015 اور 2023) جتانے میں اہم کردار نبھایا۔ حالانکہ انھوں نے فوری اثر سے 50 اوور کے فارمیٹ کو الوداع کہہ دیا ہے، لیکن وہ ٹی-20 بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی خدمات دینا جاری رکھیں گے۔
میکسویل نے آسٹریلیا کے لیے 149 یک روزہ میچ کھیلے ہیں، جن میں انھوں نے 33.81 کی اوسط سے 3990 رن بنائے۔ اس دوران انھوں نے 4 سنچری اور 23 نصف سنچری لگائیں۔ ان کی سب سے بڑی کامیابی 2023 یک روزہ عالمی کپ میں افغانستان کے خلاف کھیلی گئی 201 رنوں کی ناٹ آؤٹ اننگ رہی، جو یک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بہترین اننگ میں سے ایک مانی جاتی ہے۔ اس اننگ میں میکسویل نے آسٹریلیا کو 7/91 کے اسکور سے باہر نکال کر جیت دلائی تھی، جو ایک عجوبہ کارکردگی تھی۔ میکسویل نے گیندبازی میں بھی تعاون کیا اور اپنے کیریئر میں 72 وکٹ حاصل کیے۔
بہرحال، میکسویل نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ میں ٹیم کو تھوڑا مایوس کر رہا ہوں، کیونکہ جسم حالات کے مطابق عمل انجام نہیں دے رہا۔ میں نے آسٹریلیا کے سلیکٹرس کے چیف جارج بیلی کے ساتھ اچھی بات چیت کی اور ان سے پوچھا کہ آگے کے بارے میں ان کا کیا سوچنا ہے۔ ہم نے 2027 کے عالمی کپ کے بارے میں بات کی اور میں نے ان سے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں اس میں کامیاب ہو پاؤں گا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ میری جگہ پر آنے والے لوگوں کے لیے منصوبہ بنایا جائے، تاکہ وہ اس ٹیم کے لیے کھیلیں اور بہتر نتیجہ فراہم کریں۔ امید ہے کہ انھیں اس کردار کو نبھانے کے لیے کافی مواقع ملیں گے۔‘‘ میکسویل نے اپنی سب سے بہترین اننگ، یعنی افغانستان کے خلاف لگائی گئی دہری سنچری کے بارے میں کہا کہ ’’میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے اپنا لمحہ مل گیا۔ آپ نے جس چیز کے لیے سخت محنت کی ہے، اسے دنیا کے سامنے رکھ پانا اور تقریباً ایسا ہے جیسے کہہ رہے ہوں، یہ میرا بہترین ہے۔ آپ اسے قبول کر سکتے ہیں، یا چھوڑ سکتے ہیں، لیکن یہ سب میرے پاس ہے۔‘‘