خرطوم/۳۱؍مئی
مغربی سوڈان میں شمالی کردفان صوبے کے دارالحکومت العبید میں ایک اسپتال کو نشانہ بناکر کئے گئے ڈرون حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوگئے۔
رضاکار گروپ ایمرجنسی لائرز انیشی ایٹو نے ایک بیان میں کہا ’’جمعہ کی صبح پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے العبید انٹرنیشنل اسپتال پر ڈرون سے حملہ کیا۔ حملے میں چھ افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوئے، جن میں مریض، ان کے ساتھی اور طبی عملہ بھی شامل ہے۔‘‘ گروپ نے کہا کہ اس حملے سے اسپتال کو کافی نقصان پہنچا، جس سے اسے طبی خدمات کو روکنا پڑا۔ گروپ نے کہا کہ ڈرون حملہ شمالی کردفان کے بارا شہر پر آر ایس ایف فورسز کی جانب سے کی گئی گولہ باری کے ساتھ ہی ہوا، جس سے شہریوں کے لئے شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
اسپتال کے ایک طبی ذریعے نے ژنہوا کو بتایا کہ حملے میں صحت کی بڑی سہولیات کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث اسپتال کو اپنا کام بند کرنا پڑا۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ زخمیوں میں سے سات کی حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبی عملہ انتہائی مشکل حالات میں ایمرجنسی خدمات فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ کردفان کے علاقے میں سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور آر ایس ایف کے درمیان مسلح تصادم شدت اختیار کر گیا ہے، جس میں شمالی، مغربی اور جنوبی کردفان ریاستیں شامل ہیں۔
آر ایس ایف نے جمعرات کے روز جنوبی کردفان میں الدبیبت اور مغربی کردفان میں الخیوائی شہروں پر کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے۔ سوڈانی فوج نے ابھی تک اس دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
سوڈان ایس اے ایف اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے تنازعہ جاری ہے۔ اس جنگ میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں اور لاکھوں لوگوں کو سوڈان میں اور اس کی سرحدوں کے پار اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔