پیرس//
فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے عنقریب فلسطین کو شرائط کے ساتھ تسلیم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اخلاقی فرض قرار دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور میں ایمانویل میکرون نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر مناسب اقدامات نہیں اٹھاتا تو یورپی ممالک کو اس کے خلاف اجتماعی مؤقف سخت کرنا چاہیے۔غزہ میں بھوک کے بڑھتے ہوئے بحران اور اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ بڑھتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا کہ اگلے چند گھنٹوں اور دنوں میں کارروائی کی ضرورت ہے۔
ایمانویل میکرون نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ پابندیاں لگائیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی ریاست کو شرائط کے ساتھ تسلیم کرنا صرف اخلاقی فرض ہی نہیں بلکہ ایک سیاسی ضرورت بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فرانس امید کرتا ہے کہ کچھ شرائط کے تحت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی تحریک شروع ہوگی جس میں حماس کی غیر فوجی کارروائی اور اسرائیل کے وجود اور تحفظ کے حق کو تسلیم کرنا شامل ہے۔
دو ماہ سے زائد اسرائیلی ناکہ بندی کے بعد غزہ میں امداد کی واپسی شروع ہونے کے باوجود انسانی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ غذائی تحفظ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پانچ میں سے ایک شخص بھوک کا شکار ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے بھی اپنے فوجی حملے میں شدت پیدا کر دی ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ حماس کو تباہ کرنے کیلئے ایک نیا دباؤ ہے۔