جموں//
جموں کشمیر حکومت نے یونین ٹریٹری کے حساس علاقوں میں اہم تنصیبات کی حفاظت کیلئے۴ہزار سابق فوجیوں کی تعیناتی کو منظوری دے دی ہے ۔
جموں ضلع سینک ویلفیئر بورڈ کے سیکریٹری کرنل (ریٹائرڈ) بھوپندر سنگھ سمبیال نے یو این آئی کو بتایا کہ بورڈ کی جانب سے حکومت کو ایک تجویز پیش کی گئی تھی جس میں سابق فوجیوں کو انفراسٹرکچر کی حفاظت میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
کرنل سمبیال نے کہا کہ حکومت کی منظوری کے بعد اب یہ اقدام عملی شکل اختیار کر گیا ہے ، جس کے تحت سابق فوجی رضاکاروں کو تمام۲۰؍اضلاع میں اہم سرکاری تنصیبات جیسے بجلی گھروں، پلوں، دفاتر اور دیگر حساس مقامات کی حفاظت پر تعینات کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا’’ہم نے پہلے ہی صورتحال کا اندازہ لگا کر اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کر دی تھیں۔ نہ صرف۴ہزار افراد شناخت کیے گئے ہیں بلکہ متعدد دیگر سابق فوجی بھی وطن کی سالمیت اور فخر کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں‘‘۔
سکریٹری نے مزید بتایا کہ شناخت شدہ چار ہزار رضاکاروں میں سے۴۳۵کے پاس لائسنس یافتہ ذاتی اسلحہ بھی موجود ہے ، جو مقامی سطح پر کسی بھی خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کرنل سمبیال نے بتایا کہ سابق فوجیوں کی پیشہ ورانہ تربیت، نظم و ضبط اور تجربے کو انتظامیہ اور پولیس کی نشاندہی کردہ تنصیبات کی حفاظت کیلئے مؤثر انداز میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں سابق فوجی ضلع سینک ویلفیئر آفس میں رجسٹریشن کے لیے آ رہے ہیں، جبکہ اضافی رضاکاروں کو ریزرو میں رکھا جائے گا تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ان کی خدمات حاصل کی جا سکیں۔
سیکریٹری کے مطابق’’تمام شناخت شدہ رضاکاروں کو مختصر تربیتی کورس کے ذریعے گشت، نگرانی، اور سیکورٹی سے متعلق ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے ‘‘۔یہ تربیت جموں کے مختلف علاقوں میں جاری ہے تاکہ رضاکار بہتر طور پر اپنی خدمات انجام دے سکیں۔
کرنل سمبیال نے یہ بھی واضح کیا کہ تعیناتی کی نوعیت کے مطابق بعض رضاکار ذاتی اسلحے کے ساتھ جبکہ بعض بغیر اسلحے کے تعینات کیے جائیں گے ۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف سیکیورٹی انتظامات کو مضبوط بنانے کی سمت ایک ٹھوس قدم ہے بلکہ اس سے سابق فوجیوں کی صلاحیتوں کو قومی مفاد میں مؤثر انداز میں استعمال کیا جا سکے گا۔