سرینگر//
سرکاری ذرائع اور مقامی باشندوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ترال اور بجبہاڑہ علاقوں میں لشکر طیبہ کے دو ملی ٹنٹوں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلگام حملے میں ملوث ہیں، کے رہائشی مکانات کو منہدم کر دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ترال پلوامہ کے مونگہامہ علاقے کے آصف شیخ اور اننت ناگ کے عادل حسین ٹھوکر کے گھروں کو جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دھماکے سے منہدم کر دیا گیا۔
تاہم، ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ترال میں ایک مکان کو کچھ دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ترال میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی کے دوران کچھ مشکوک اشیاء دیکھی۔ان کا کہنا تھا’’سکیورٹی فورسز نے خطرہ محسوس کیا اور حفاظت کے لیے تیزی سے پیچھے ہٹ گئے لیکن اسی اثنا میں ایک زوردار دھماکہ ہوا جس سے گھر کو شدید نقصان پہنچا، ایسا لگتا ہے کہ گھر میں کوئی مشتبہ دھماکہ خیز مواد موجود تھا‘‘۔
واضح رہے کہ پولیس نے جمعرات کو تین حملہ آوروں کے خاکے جاری کیے اور ان کی شناخت اننت ناگ کے عادل حسین ٹھوکر اور دو پاکستانیوں علی باہی عرف طلحہ باہی اور ہاشم موسیٰ عرف سلیمان کے طور پر کی ہے ۔
پولیس نے بتایا’’یہ تین بیسرن پہلگام میں عام شہریوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہیں‘‘۔
پولیس نے پہلگام حملے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے یا اس کی رہنمائی کرنے والے کیلئے۲۰لاکھ روپیے کے انعام کا اعلان کیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز سیاحتی مقام پہلگام کی بیسرن وادی میں دہشت گردانہ حملے میں۲۵سیاح اور ایک مقامی شخص جاں بحق ہوا۔ اس سانحے سے جموں وکشمیر سمیت پورے ملک میں ماتم کا ماحول ہے ۔
اس دوران جنوبی کشمیر کے حساس اضلاع شوپیاں، پلوامہ اور اننت ناگ میں سرگرم دہشت گردوں اور ان کے مقامی اعانت کاروں کے خلاف سکیورٹی فورسز نے جمعہ کے روز ایک بڑے کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔
اس کارروائی کے دوران متعدد مقامات پر چھاپے مارے گئے ، مکانات کی تلاشی لی گئی۔
ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے‘ جس میں۲۶؍افراد، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی، جاں بحق ہوئے تھے ‘ کے تناظر میں کی جا رہی ہے ۔
سکیورٹی ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ اس ہولناک حملے میں جنوبی کشمیر میں سرگرم دہشت گرد گروہوں اور ان کے مقامی نیٹ ورک کا ہاتھ ہوسکتا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شوپیاں، پلوامہ، اونتی پورہ اور اننت ناگ میں درجنوں مقامات پر سکیورٹی فورسز، جن میں فوج، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکار شامل تھے ، نے مشترکہ کارروائیاں انجام دیں۔ ان چھاپوں کے دوران مخصوص افراد کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا جن پر ملی ٹینٹوں کو پناہ، لاجسٹک سپورٹ یا دیگر نوعیت کی مدد فراہم کرنے کا شبہ تھا۔
ذرائع کے مطابق پہلگام حملے کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں نے فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کیا ہے ۔ ملی ٹینٹ نیٹ ورک کو توڑنے اور ان کے اعانت کاروں کو سامنے لانے کے لیے ایک منظم مہم شروع کی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ کریک ڈاؤن مزید شدت اختیار کر سکتا ہے ، کیونکہ حکام نے واضح کر دیا ہے کہ پہلگام حملے میں ملوث ہر فرد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔