نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے دہلی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت سے پرائیویٹ اسکولوں میں فیسوں میں بے تحاشہ اضافے کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آتشی نے پیر کو کہا کہ راجدھانی میں پرائیویٹ اسکولوں میں فیسوں میں اضافے پر شور مچا ہوا ہے ۔ پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین فیس میں اضافے کے خلاف دہلی کے مختلف حصوں میں اسکول کے گیٹ کے باہر کھڑے ہوکر احتجاج کررہے ہیں۔ پرائیویٹ اسکولوں کے گیٹ بند کیے جا رہے ہیں اور بچوں کے والدین کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ جب سے دہلی میں بی جے پی کی حکومت بنی ہے ، نجی اسکولوں نے فیسوں میں بے دریغ اضافہ کرکے بچوں کے والدین کو لوٹنا شروع کردیا ہے ۔
محترمہ آتشی نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں سے جب دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی کی حکومت تھی، پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ کنٹرول کیا گیا تھا۔ اے اے پی حکومت اسکولوں کا آڈٹ کرتی تھی اور اگر یہ پتہ چلا کہ فیسوں میں غلط اضافہ کیا گیا ہے تو اسکولوں کو فیس واپس کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ دہلی کے کئی پرائیویٹ اسکولوں نے پاس آؤٹ ہونے والے بچوں کو بلایا اور ان کی بڑھی ہوئی اضافی فیسیں واپس کر دیں۔ یہ اروند کیجریوال کی ایماندار حکومت تھی جس نے پرائیویٹ اسکولوں کی بڑھی ہوئی فیسیں واپس کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سے دہلی میں بی جے پی کی حکومت بنی ہے ، پرائیویٹ اسکولوں کو والدین کو لوٹنے کے لیے کھلا ہاتھ مل گیا ہے ۔ ہر روز دہلی کے کچھ نجی اسکولوں میں فیسوں میں اضافے اور والدین کے احتجاج کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ رکمنی، گرین فیلڈ، آئی ٹی ایل، سینٹ اینجل سینئر سیکنڈری، لوزر کانونٹ دہلی میں واقع اسکولوں کی چند مثالیں ہیں جنہوں نے اپنی فیسوں میں اضافہ کیا ہے ۔ دہلی کے لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے ہمیں روزانہ لکھ رہے ہیں۔ کبھی برلا ودیا نکیتن، کبھی اندرا پرستھ ورلڈ اور کبھی ڈی پی ایس میں پڑھنے والے بچوں کے والدین ہمیں فون کر کے فیس میں اضافہ روکنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اے اے پی کا بی جے پی حکومت سے مطالبہ ہے اور وہ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو چیلنج کرتی ہے کہ اگر آپ کا ان پرائیویٹ اسکولوں کے ساتھ گٹھ جوڑ نہیں ہے تو آج ہی فوری اثر سے بڑھی ہوئی فیسوں کو روکنے کا حکم جاری کیا جائے ۔