نئی دہلی/ رائے پور//مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے بدھ کو کہا کہ اس نے مہادیو بیٹنگ ایپ کیس کے سلسلے میں دہلی سمیت ملک بھر میں 60 مقامات پر چھاپے مارے اور تلاشی لی ہے ۔
تحقیقاتی ایجنسی نے ایک ریلیز میں کہا ہے کہ چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اور دیگر کی رہائش گاہ پر تحقیقات جاری ہے ۔ اس کی ٹیموں نے دہلی، چھتیس گڑھ، بھوپال اور کولکتہ میں کم از کم 60 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ ٹھکانے سیاستدانوں، اعلیٰ انتظامی اور پولیس حکام، مہادیو بک کے اعلیٰ حکام اور دیگر نجی افراد سے منسلک ہیں۔ ان کی مہادیو ایپ پر غیر قانونی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہے ۔
کہا جا رہا ہے کہ مہادیو بیٹنگ ایپ کے پروموٹر روی اپل اور سوربھ چندراکر اس وقت دبئی میں چھپے ہوئے ہیں۔ سی بی آئی کے مطابق تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس ایپ کے پروموٹرز نے اپنے غیر قانونی نیٹ ورک کے کاموں میں مداخلت نہ کرنے کے لیے افسران اور سیاست دانوں کو ‘پروٹیکشن فیس’ کے طور پر بھاری رقم ادا کی تھی۔ چھتیس گڑھ حکومت کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) رائے پور کی طرف سے اس معاملے میں تحقیقات شروع ہونے کے بعد یہ مرکزی ایجنسی اس معاملے میں تحقیقات میں شامل ہوئی ہے ۔
چھتیس گڑھ حکومت نے اعلیٰ سرکاری افسران اور دیگر ملزمین کے کردار کی جامع تحقیقات کے لیے کیس سی بی آئی کو سونپ دیا ہے ۔ ریلیز کے مطابق چھاپوں اور تلاشیوں کے دوران سی بی آئی نے ڈیجیٹل آلات اور دستاویزات کو ضبط کیا ہے ۔ سرچ آپریشن جاری ہے ۔