جموں/۹۱مارچ
وزیر برائے صحت تعلیم سکینہ ایتو کا کہنا ہے کہ لواحقین کی مانگ پر کولگام واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے ۔
ایتو نے کہا”اگر اہل خانہ مانگ کر رہے ہیں تو اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ ان کے خدشات دور ہوسکیں“۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
ایتو نے کہا”کولگام میں جن نوجوانوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں،میں نے ان کے گھر جاکر اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کو یقین دلایا کہ حکومت ان کی ہر ممکن مدد کرے گی“۔
اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا”اگر اہل خانہ مانگ کر رہے ہیں تو اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ ان کے خدشات دور ہوسکیں اور حقائق سامنے آسکیں“۔
ریزرویشن پالیسی کے بارے میں پوچھے جانے پر سکینہ یتو نے کہا”اس کےلئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے ،حکومت سنجیدہ ہے اور یہ کمیٹی 6 ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی“۔
ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا”ہم کوئی نئی چیز نہیں مانگتے ہیں یہ چیز ہمارے پاس پہلے ہی موجود تھی“۔
ایتو کا کہنا تھا”جموں کشمیر ملک کا تاج ہے اور ایک پرانی ریاست ہے جس کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا“۔انہوں نے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی ہم سب کا مطالبہ ہے ۔