منگل, جولائی 1, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

بجلی فیس کی عدم ادائیگی اور سرکاری دفاتر:خیرات گھر سے شروع ہو تی ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-03-16
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

پہلگام میں جنسی زیادتی کا واقعہ:ہم کہاں جا رہے ہیں؟

کہتے ہیں خیرات گھر سے شروع ہو تی ہے ۔حکومت نے اگلے روز جاری بجٹ اجلاس کے دوران کہا کہ بڑے نادہندگان جن کے پاس۳۵۱۸ کروڑ روپے کے بجلی کے بل زیر التواء ہیں‘ میں کئی سرکاری محکمے میں بھی شامل ہیں ۔
حکومت نے بتایا کہ سرکاری محکموں ، صنعتی اکائیوں ، نیم سرکاری اداروں اور نجی اداروں پر بجلی کے واجبات کی مد میں محکمہ پاور ڈیولپمنٹ (پی ڈی ڈی) کا سینکڑوں کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ ان نادہندگان نے بجلی کے شعبے پر بڑے پیمانے پر دباؤ ڈالا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بجلی کے انچارج وزیر نے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑے نادہندگان میں بابا جنگ ۷۸ء۶۳ کروڑ روپے کے بقایا بل کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد چیف انجینئر سلال ہائیڈرو الیکٹرک این ایچ پی سی۹۶ء۵۶کروڑ روپے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ایگزیکٹیو انجینئرپی ایچ ای سوپور پر۸۴ء۴۵ کروڑ روپے جبکہ چیف مائننگ انجینئر جموں و کشمیر منرلز لمیٹڈ پر۴۳ء۴۲کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
دیگر قابل ذکر نادہندگان میں راج پورہ لفٹ ایریگیشن اے ڈبلیو پی اسٹیج ون اور ٹو۸۳ء۳۹کروڑ روپے ‘ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای مکینیکل ڈویڑن سوپور۸۷ء۲۶ کروڑ روپے ، واٹر سپلائی اسکیم ٹنگنار ۱۰ء۲۴ کروڑ روپے ، منیجر جموں و کشمیر سیمنٹ لمیٹڈ ۴۹ء۲۲ کروڑ روپے ، لفٹ آبپاشی لیتھ پورہ اسٹیج ون۹۷ء۲۱کروڑ روپے اور ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای مکینیکل ڈویڑن سوپور۴۱ء۲۱ کروڑ روپے شامل ہیں۔
بجلی محکمہ اُن چند محکموں میں سے ایک ایسا محکمہ ہے اپنی جو خد مات کی فراہمی کے حوالے سے سال بھر شدید دباؤ میں رہتا ہے ۔ سرما کی شدید ٹھنڈ میں وادی میں معقول بجلی کی فراہمی اس کیلئے ایک چیلنج رہتا ہے جبکہ گرما میں جموں میں اسے اسی صوتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ لاکھ کوششوں کے باوجود محکمہ وادی اور نہ جموں کو ضرورت کے مطابق بجلی فراہم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے ۔
اس کی دو اہم وجوہات ہیں ‘ پہلی یہ کہ وادی میں سرما اور جموں میں گرما میں بجلی کی کھپت بڑھ جاتی ہے ‘ لیکن محکمہ اس کے مطابق بجلی فراہم نہیں کرپاتا ہے ‘ کیوں کہ اس پاس مطلوبہ مقدار میں فراہم ہو نے کیلئے بجلی دستیاب نہیں ہو تی ہے ۔ حکومت کے پاس وسائل بھی اتنے نہیں ہیں کہ وہ شمالی گرڈ اور دیگر ذرائع سے اضافی بجلی کو در آمد کر سکے ‘ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے جب جموںکشمیر کے صارفین کو بجلی کی اشد ضرورت ہو تی ہے‘ محکمہ ان کی ضرورت پوری کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہو تا ہے ۔لیکن اس کے باوجود حالیہ اقتصادی جائزے کے مطابق ۲۰۱۶ ۔۲۰۱۷ سے۲۴۔۲۰۲۵ تک بجلی کی خریداری میں ہر سال ۶ء۳ فیصد اضافہ ہوتا رہا ہے ۔
دوسری وجہ بجلی کی ترسیل کے دوران ہو رہے نقصانات کی شرح جموں کشمیر میں بہت زیادہ ہے۔ حالیہ برسوں کی کوششوں‘ جس کے نتیجے میں ان نقصانات میں ۲۲ فیصد کمی آئی ‘ نیتی آیوگ کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں اس وقت بھی بجلی کی ترسیل کے کے دوران (اے ٹی اینڈ سی) نقصانات کی شرح ۴۰ فیصد کے آپس پاس ہے ۔
اس کے باوجود حالیہ برسوں میں جموں کشمیر میں بجلی کی فراہمی کے حوالے سے ایک واضح بہتری محسوس کی جا رہی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے تین برسوں میں جب جموں کشمیر میں زیر تعمیر پن بجلی پروجیکٹ مکمل ہو ں گے تو لوگوں کو ایک بڑی راحت ملے گی اور جموںکشمیر میں بھی ۷x ۲۴ بجلی کا خواب پو ر ہو جائیگا ۔
لیکن دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جہاں حکومت عام صارفین سے بجلی پیش کی وصولی کے حوالے سے کوئی رعایت کا نرمی کا مظاہرہ نہیں کرتی ہے‘ وہیں یہ اپنے ہی محکموں سے بجلی فیس وصولنے میں کامیاب نظر نہیں آ رہی ہے ۔
حکومت نے نجی اور کچھ نادہندگان سرکاری محکموں کی نشاندہی اسمبلی میں تو کی‘ لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ ان سے واجب الادا بجلی فیس کیسے حاصل کیا جائیگا ۔ حکومت نے خود اعتراف کیا کہ بجلی فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے محکمہ پر دباؤ پڑ گیا ہے ‘ لیکن اس پر اس نے خاموشی اختیار کی کہ آیا اس کے پاس ایسا کوئی نقش راہ ہے تاکہ وہ نادہنگان سے بجلی فیس حاصل کی جا سکے ۔
حکومت عام صارفین سے بجلی فیس وصولنے کیلئے جس سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے ‘ یہاں تک کہ بجلی کنکشن بھی کاٹ دئے جاتے ہیں ‘ اگر اسی سنجیدگی کا مظاہرہ وہ اپنے محکموں کے حوالے سے بھی کرتی تو ان کے ذمے زائد از ساڑھے تین ہزار کروڑ روپے نہیں ہو تے ۔
یہ ایک خطیر رقم ہے اور حکومت کو اس کا حصول ممکن بنانے کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں‘محض اس بات کا اعتراف کرنا کہ کس محکمے یا نجی ادارے کے پاس کتنی بجلی فیس واجب الادا ہے ‘ کافی نہیں ہے ۔
عام صارفین سے بجلی فیس کی وصولی کو ممکن بنانے کیلئے حکومت نے جس طرح کچھ سال پہلے ایمنسٹی اسکیم متعارف کی اور اس کا استفادہ جموں اور کشمیر کے لاکھوں صارفین نے کیا ‘ اسی طرح کی کسی اسکیم کو ایسے سرکاری محکموںاوربڑے نجی اداروں کیلئے وضع کرنا چاہئے تاکہ ان کے ذمے کروڑوں روپے بجلی فیس وصول کی جائے ۔ایسا کرنا اس لئے بھی ضروری ہے تاکہ حکومت اپنے ہی محکموں کو ایک مثال کے طور پر پیش کرتے ہو ئے یہ پیغام دے کہ چاہے وہ کوئی بھی ہو اسے خدمات مفت میں حاصل نہیں ہو سکتی ہیں۔ خدمات سے استفادہ کیلئے جموں کشمیر کے ہر شہری ‘ ہر نجی و سرکاری ادارے کو قیمت ادا کرنی ہو گی ۔
سرکاری اگر ان نادہندگان سے واجب الادا بجلی فیس حاصل کرنے میں سنجیدہ ہے تو پھر اسے عملی اقدامات کرنے چاہئیں کیوں کہ خیرات اپنے گھر سے ہی شروع ہو تی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

دین اور مسجد

Next Post

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی20 کل کھیلا جائے گا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-01
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پہلگام میں جنسی زیادتی کا واقعہ:ہم کہاں جا رہے ہیں؟

2025-06-30
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جموں کشمیر :کانگریس کے قول و فعل میں تضاد؟

2025-06-29
اداریہ

سیاحوں کی واپسی خوش آئند‘ لیکن ان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے

2025-06-28
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

سیاحوں کی واپسی خوش آئند‘ لیکن ان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے

2025-06-26
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

سڑک اور ٹنلوں کے نئے پروجیکٹوں کی منظوری

2025-06-25
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ایران اسرائیل جنگ اور اقوم متحدہ کی بے بسی

2025-06-24
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

آغا روح اللہ مہدی کا سیاست میں ’گرتے‘ ہوئے معیار کا شکوہ

2025-06-22
Next Post
پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ روانہ

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی20 کل کھیلا جائے گا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.