سرینگر//(ندائے مشرق خبر)
وزیر اعلیٰ کے دفتر نے جموںکشمیر میں شراب کی دکانوں میں اضافے کا دعویٰ کرنے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جعلی اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر نے ایکس پر لکھا’’میری حکومت کی طرف سے شراب کی کوئی نئی دکانوں کا اشتہار یا الاٹمنٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔ ٹی وی چینلوں اور نیوز پورٹلز کو فوری طور پر اس جھوٹ کو پھیلانا بند کرنا چاہئے‘‘۔
بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ مالی سال۲۳۔۲۰۲۴کے بعد سے شراب کی دکانوں (جے کے ای ایل ۔۲ کی دکانوں) کی تعداد۳۰۵ پر برقرار ہے ، جن میں جموں میں ۲۹۱؍ اور کشمیر میں ۱۴ شامل ہیں۔
اس میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ موجودہ ای نیلامی کا عمل موجودہ دکانوں سے متعلق ہے ، جس میں سے ۲۷۱ پہلے ہی الاٹ کیے جاچکے ہیں اورباقی ماندہ۳۴ ،۱۷ مارچ ،۲۰۲۵ کو دوبارہ نیلامی کیلئے تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ آفس نے میڈیا اداروں پر زور دیا کہ وہ ایسی رپورٹس شائع کرنے سے پہلے حقائق کی تصدیق کریں اور عوام کو ہدایت کی کہ وہ درست معلومات کے لئے ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی آفیشل ویب سائٹ کا حوالہ دیں۔
اس سے قبل ایک رپورٹ زیر گردش تھی کہ جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے شراب کی نئی دکانیں الاٹ کی گئی ہیں۔
اس دوران جموں و کشمیر ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے جموں و کشمیر میں شراب کی دکانوں کی تعداد میں اضافے کے بارے میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی اور اسے جعلی اور بے بنیاد قرار دیا۔
اس سلسلے میں محکمہ کی جانب سے جاری ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سال۲۵۔۲۰۲۶کیلئے جموں و کشمیر ایکسائز پالیسی کے مطابق۱۵فروری۲۰۲۵کو ایس او ۳۸کے تحت۳۰۵ دکانوں (شراب کی دکانوں) کو ای نیلامی کیلئے پیش کیا گیا تھا اور بولی کے عمل کے اختتام کے بعد‘۲۷۱ دکانوں کو ای نیلامی کے عمل کے ذریعہ الاٹ کیا گیا تھا (جو جموں و کشمیر بینک کے ذریعہ کامیاب ایچ ون بولی دہندگان کو کیا گیا تھا)۔
محکمے کا کہنا ہے کہ ۷مارچ۲۰۲۵کو جاری کردہ عوامی نوٹس کے ذریعے دوبارہ نیلامی کی جائے گی اور ان ۳۴ دکانوں کے لئے بولی لگانے کا عمل (دوبارہ جموں و کشمیر بینک کے ذریعہ کیا جائے گا) ۱۷مارچ۲۰۲۵ کو مکمل کیا جائے گا۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ذکر کرنا مناسب ہے کہ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۴کے بعد سے جے کے ای ایل ۔۲کی دکانوں (شراب کی دکانوں) کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور جموں یا کشمیر میں دکانوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
محکمہ کے مطابق جموں میں شراب کی دکانوں کی تعداد۲۹۱جبکہ کشمیر میں ایسی دکانیں۱۴ ہیں۔
ایکسائز پالیسی سے متعلق تمام تفصیلات کے ساتھ ساتھ دکانوں (شراب کی دکانوں) وغیرہ کی جگہ محکمہ ایکسائز کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
اس سے پہلے ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شراب پر مکمل پابندی کے مطالبے کے بیچ حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ۸۳ مقامات پر نئی شراب کی دکانیں کھولنے کے لیے بولی لگانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر حکومت کے مالیاتی محکمہ کی جانب سے جاری کردہ ایکسائز پالیسی ۲۵۔۲۰۲۶کے مطابق، جس کی نگرانی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کر رہے ہیں، حکومت نے جموں کے دس اور کشمیر کے چار اضلاع میں نئی شراب دکانیں کھولنے کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر، جہاں شراب بندی کا مطالبہ زیادہ شدت اختیار کر چکا ہے‘حکومت نے ۱۴نئے مقامات پر شراب کی دکانیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں سرینگر کے سات میونسپل وارڈز، سونمرگ، پہلگام، گلمرگ، بارہمولہ، اوڑی اور کپوارہ شامل ہیں۔