نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بیٹیوں کو تحفظ فراہم کرنے کی صرف بات ہی کرتی ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ یہ پارٹی عصمت دری کے واقعات میں ملوث اپنے لوگوں کو بچانے کا کام کرتی ہے ۔
مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت ہمیشہ خواتین کے خلاف مظالم سے متعلق سوالات سے بچنے کی کوشش کرتی ہے اور اپنے لوگوں پر لگے داغ کو صاف کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ انہوں نے آسٹریلیا میں رہنے والے اور عصمت دری کے الزام میں گرفتار ایک شخص کا نام لیا اور کہا کہ ان کی مسٹر مودی کے ساتھ بہت سی تصاویر ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘‘ہم مسٹر مودی سے پوچھتے ہیں کہ ان کی جتنی تصاویر اس شخص کے ساتھ ہیں۔ کیا اتنی ہی تصاویر انصاف کی التجا کرنے والی خواتین کے ساتھ ہیں؟ ان کے پاس جنگل سفاری پر جانے کا وقت ہے ، لیکن ان کے پاس منی پور جانے کا وقت نہیں ہے ۔ ملک میں پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا ہے ، لیکن مسٹر مودی سیر پر ماریشس گئے ہیں۔ بالیش دھنکھڑکے معاملے پر بی جے پی کو جواب دینا پڑے گا۔ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے بلکہ ایسے کئی کیسز ہیں۔
مہیلا کانگریس کی صدر نے کہا، "ماس ریپسٹ پرجول ریونا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے ،کیونکہ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہے ۔ بی جے پی کے سابق ایم پی برج بھوشن شرن کے خلاف دہلی پولیس کارروائی نہیں کر پا رہی ہے کیونکہ بی جے پی اس پر دباؤ ڈال رہی ہے ۔ گجرات میں بی جے پی کا ایک وزیر دلت خاتون کی عصمت دری کرتا ہے ، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بالآخر ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے ۔ گجرات، ہریانہ اور کرناٹک کی بیٹیاں اور خواتین مسٹر مودی سے انصاف مانگ رہی ہیں لیکن وہ خاموش ہیں۔[؟]
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بالیش دھنکھڑمسٹر مودی کے آسٹریلیا کے دوروں کا انتظام کرتا رہا ۔ اس کا مطلب ہے کہ مسٹر مودی بالیش دھنکھڑ کے بارے میں سب کچھ جانتے تھے ، پھر بھی خاموش ہیں۔ بی جنسی ہراسانی اور عصمت دری کے جن معاملات میں بی جے پی لیڈروں کے ملوث ہونے کے الزام لگتے ہیں جے پی کے لوگ ان کو بچاتے رہے ہیں۔