نئی دہلی// حکومت نے آج پروت مالا پروجیکٹ کے تحت 6811 کروڑ روپے کے دو پروجیکٹوں کی تعمیر کو منظوری دے دی ہے تاکہ عقیدت مندوں کو بابا کیدارناتھ کی یاترا گاہ اور اتراکھنڈ میں سکھوں کے مشہور مذہبی مقام ہیم کنڈ صاحب کی زیارت کے لیے روپ وے کی سہولت فراہم کی جا سکے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں منعقدہ مرکزی کابینہ کی اقتصادی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں ان دونوں پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔
کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے ریلوے ، اطلاعات ونشریات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان پروجیکٹوں پر ڈیزائن، تعمیر، فنانس، آپریٹ اور ٹرانسفر-ڈی بی ایف او ٹی موڈ پر کام کیا جاٍئے گا، جو چار سے چھ سال کے اندر مکمل ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں روپ وے پروجیکٹ نیشنل ہائی ویز لاجسٹک مینجمنٹ لمیٹڈ ( این ایچ ایل ایم ایل ) کی طرف سے تعمیر کیے جائیں گے ، جو نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے تحت ایک کمپنی ہے ۔
مسٹر ویشنو نے بتایا کہ اتراکھنڈ میں سون پریاگ سے کیدارناتھ تک 12.9 کلومیٹر طویل روپ وے پروجیکٹ کی تعمیر 4081.28 کروڑ روپے کی لاگت سے کی جائے گی۔ روپ وے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں تیار کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور یہ منصوبہ انتہائی جدید ٹرائی کیبل ڈیٹیچ ایبل گونڈولا 3S ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگا جس کی ڈیزائن کی گنجائش فی گھنٹہ 1800 مسافر فی سمت ہوگی، جو روزانہ 18 ہزار مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ایک گونڈولا منی بس کی طرح ہو گا جس میں ایک وقت میں 36 مسافر سوار ہو سکیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ روپ وے کی تعمیر سے گوری کنڈ سے 16 کلو میٹر چڑھ کر کیدارناتھ کا سفر 8 سے 9 گھنٹے کم ہو کر صرف 36 منٹ رہ جائے گا۔ مجوزہ روپ وے کا منصوبہ مندر جانے والے یاتریوں کو سہولت فراہم کرنے اور سون پریاگ اور کیدارناتھ کے درمیان ہر موسم کے رابطے کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے ۔ رودرپریاگ، اتراکھنڈ میں 3,583 میٹر کی بلندی پر واقع کیدارناتھ کو ہر سال 6 سے 7 ماہ میں تقریباً 20 لاکھ یاتری آتے ہیں۔ روپ وے کی تعمیر سے یہ تعداد بڑھ کر 23 لاکھ ہو جائے گی۔
مسٹر ویشنو نے بتایا کہ گووند گھاٹ سے ہیم کنڈ صاحب تک 12.4 کلومیٹر کا روپ وے پروجیکٹ بھی ڈی بی ایف او ٹی موڈ پر تعمیر کیا جائے گا۔ اس میں گووند گھاٹ سے گھنگریا تک 10.55 کلومیٹر اور گھنگریا سے ہیم کنڈ صاحب تک 1.85 کلومیٹر کا راستہ بنایا جائے گا۔ اس پروجیکٹ پر 2730.13 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے ۔ تقریباً 15,000 فٹ کی بلندی پر واقع ہیم کنڈ صاحب کا سفر گووند گھاٹ سے 21 کلومیٹر کی ایک مشکل چڑھائی ہے ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ روپ وے ہیم کنڈ صاحب کے ساتھ ساتھ وادی آف فلاورز آنے والے سیاحوں کو سہولت فراہم کرے گا جو گھنگریا سے تقریباً چار کلومیٹر دور ہے ۔ ہر سال تقریباً دو لاکھ زائرین اس زیارت گاہ کا رخ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہیم کنڈ صاحب میں صرف چار سے پانچ گھنٹے کے لیے درشن ملتا ہے ۔ روپ وے بننے کے بعد دن میں دس گھنٹے درشن کی سہولت ممکن ہو سکے گی۔ ایک دن میں تقریباً 1100 مسافر روپ وے کے ذریعے سفر کر سکیں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ دونوں منصوبوں کی منظوری سے قبل ماحولیات اور ماحولیاتی نظام پر گہرائی سے غور کیا گیا اور تمام خدشات کو دور کیا گیا۔ روپ وے کو اتراکھنڈ روپ وے ایکٹ 2014 کے تحت چلایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روپ وے سروس کیدارناتھ اور ہیم کنڈ صاحب تک سامان پہنچانے کے لیے بھی بہت مفید ثابت ہوگی۔ سامان کی نقل و حمل کی لاگت میں کمی سے مسافروں کو بھی فائدہ ہوگا۔