سرینگر/۱۶جون
شمالی کشمیر میں جمعرات کے روز قہر انگیزژالہ بھاری سے سیب کے باغات اور دھان کی پنیری کو نقصان پہنچا ہے۔
رفیع آباد کے دور افتادہ علاقے میں بادل پھٹنے سے ندی نالوں میں طغیانی آئی جس وجہ سے چار رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ ہندواڑہ میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں جنگل سے آگ نمودار ہوئی۔
اس دوران پونچھ کے تحصیل منڈی میں آسمانی بجلی گرنے کے باعث دو منزلہ مکان خاکسترہوا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر کو شمال وجنوب میں تیز آندھی کے ساتھ ساتھ قہر انگیزژالہ بھاری ہوئی جس وجہ سے متعدد سیب کے باغات اور ساگزاروں کو نقصان پہنچا ہے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے ہرل ، ماور، سنزی پورہ ، قلم آباد ، ہر ویٹھ ، عاشپورہ ، بڈ بوگ، دری بل بالا، دری بل پائین، شیخ پورہ ، ترینا ، آڈورہ اورا س کے ملحقہ علاقوں میں قہر انگیزژالہ بھاری کے نتیجے میں سیب کے باغات کو شدید نقصان پہنچا جبکہ دھان کی پنیری بھی تباہ وبرباد ہو کررہ گئی۔
بارہمولہ کے نور کھاہ بونیار اور گلمرگ میں بھی سہ پہر کے بعد زور دارژالہ بھاری کے نتیجے میں کئی باغات تباہ وبرباد ہو کررہ گئے۔بانڈی پورہ کے چھٹے بانڈے اور گرورا علاقوں میں بھی شدید ژالہ بھاری ہوئی۔
دریں اثنا رفیع آباد بارہ مولہ کے باخی پورہ میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آئی اور دیکھتے ہی دیکھتے سیلابی پانی رہائشی مکانوں میں گھس آیا جس وجہ سے نصف درجن کے قریب مکانات کو نقصان ہوا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ہندواڑہ کے لچھی پورہ جنگل کے کمپارٹمنٹ نمبر۴۶ میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں جنگل سے آگ نمودار ہوئی جس وجہ سے دیودار کے درختوں کو نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کے اہلکار آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف ہے۔انہوں نے کہاکہ کئی درختوں کو آگ سے نقصان پہنچا ہے جبکہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکنے کی خاطر مزید نفری کو بھی طلب کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں جنوبی کشمیر اور وسطی کشمیر کے علاقوں میں بھی تیز آندھی اور موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے کئی مکانوں کی چھتیں اْڑ گئیں۔
جموں سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ پونچھ کے منڈی بلاک لورن کے تحت پڑنے والے علاقہ چکھڑی بن میں اچانک دین محمد ولد میر باز ساکنہ چکھڑی بن نامی شخص کے دو منزلہ رہایشی مکان پر آسمانی بجلی گری جس کی وجہ سے مکان پوری طرح سے جل کر راکھ ہو گیا۔