بی جے پی ملک پر گزشتہ ۱۱ برسوں سے راج کررہی ہے… اس لئے کررہی ہے کیونکہ لوگ … ملک کے لوگ چاہتے ہیں کہ بی جے پی ہی ان پر حکمرانی کرے… ملک کو چلائے ۔ اس لئے صاحب ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے‘ بی جے پی کے راج … گیارہ سالہ راج پر کوئی اعتراض نہیں ہے…گیارہ سال اگر ایک طویل عرصہ نہیں ہے لیکن قلیل بھی نہیں ہے… اس لئے اقتدار میں ۱۱ برسوں سے رہنے والے کسی بھی شخص ‘ کسی بھی جماعت کا دماغ خراب ہو سکتا ہے … اور بی جے پی… جموںکشمیر کی بی جے پی کا دماغ بھی خراب ہو گیا ہے تو… تو ہم سمجھ سکتے ہیں… اور اس لئے سمجھ سکتے ہیں کہ… کہ اتنی سمجھ ہم میں ہیں… جموں کشمیر بی جے پی کا دماغ اگر خراب نہیں ہوا ہوتا تو… تو یہ بات اس کی سمجھ میں آ جانی چاہئے تھی کہ بھلے ہی لوگوں نے اسے ملک چلانے کا منڈیٹ دیا ہے … لیکن جموںکشمیر کے لوگوں نے اسے اپوزیشن میں بیٹھے کیلئے ووٹ دیا ہے … حکومت سے باہر رہنے کا حکم دیا ہے… فیصلہ دیا ہے‘ منڈیٹ دیا ہے… لیکن … لیکن بی جے پی اس منڈیٹ کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہے… اس کا احترام کرنے کیلئے بالکل بھی تیار نہیں ہے… اسی لئے اس کے لیڈر حضرات کبھی جموں کشمیر میں مساوی حکومت بنانے کی دھمکی دیتے ہیں تو… تو کبھی شیڈو کابینہ تشکیل دینے کی بات کرتے ہیں… اسی پر اکتفا نہیں بلکہ اسپیکر… اسمبلی اسپیکر کے اختیارات بھی یہ خود کو تفویض کئے ہوئے ہے… اگر ایسا نہیں ہوتا تو… تو جموںکشمیر بی جے پی کے لیڈر یہ نہیں کہتے کہ وہ اسمبلی میں آئین اور ملک مخالف کسی بات ‘ کسی بل‘ کسی قرار داد کی اجازت نہیں دیں گے…یقینا اسمبلی میں آئین اور ملک مخالف کسی کی بات کی اجازت نہیں ہونی چاہئے اور نہیں ہو گی…لیکن اس بات کا فیصلہ کون کرے گا کہ… کہ ملک اور آئین مخالف کیا ہے اور… اور کیا نہیں … دوسرا اسمبلی میں اسپیکر صاحب ہیں نا… کیا وہ ایسی کسی بات کی اجازت دیں گے… کیا وہ ملک اور آئین مخالف کسی قرار داد /بل کو لانے کی اجازت دیں گے… نہیں دیں ‘سو فیصد نہیں دیں گے… لیکن جموںکشمیر بی جے پی کا کیا کیجئے کہ اس کا دماغ خراب ہو گیا ہے…جو اس کی سمجھ میں یہ چھوٹی بات نہیں آ رہی اور… اور بالکل بھی نہیں آ رہی ہے کہ… کہ اسے لوگوں نے … جموںکشمیر کے لوگوں نے اپوزیشن میں بیٹھے کا ووٹ دیا ہے… حکومت کرنے اور اسمبلی چلانے کا نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟