لکھیم پور کھیری//اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتہ کو لکھیم پور کھیری ضلع کے راجندر گری میموریل اسٹیڈیم میں 1622 کروڑ روپئے کی 373 پروجکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد کہا کہ اب لکھیم پور کھیری پچھڑا ضلع نہیں رہا۔
یوگی نے ‘چھوٹی کاشی’ گولا گوکرناتھ شیو مندر کاریڈور کا بھی افتتاح کیا اور اعلان کیا کہ لکھیم پور کھری اب پچھڑا نہیں رہا۔ اس کی زرخیز زمین اب سونا اگل رہی ہے ۔ انہوں نے آزادی کے وقت لکھیم پور کھیری کے پچھڑے پن کو یاد کیا۔
انہوں نے کہاکہ اس ضلع میں تقریباً 4500 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور آغاز کیا گیا ہے ۔ ان میں گولا گوکرناتھ مندر کوریڈور اور ملک کا پہلا بائیو پلاسٹک مینوفیکچرنگ (PLA) پلانٹ شامل ہے جو بلرام پور چینی ملز لمیٹڈ کے ذریعے لگایا گیا ہے ۔
یوگی نے کہا‘لکھیم پور میں اب نہ صرف ددھوا نیشنل پارک ہے بلکہ ایک نیا میڈیکل کالج بھی ہے ۔ بہت سے ترقیاتی منصوبے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنائیں گے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔ یہ ترقی پی ایم مودی کی رہنمائی، حکومت کی حمایت اور عوامی نمائندوں کی لگن کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے ۔
انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت بہتر ریل رابطے کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ضروری فنڈز مختص کرے گی۔ انہوں نے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ہندوستانی ریلوے کے مثبت اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے تھارو قبائلی خواتین کی اپنی ثقافت کو محفوظ رکھنے اور دستکاری بنانے کی کوششوں کو سراہا، جنہیں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (ODOP) اسکیم کے تحت تسلیم کیا گیا ہے ۔
یوگی نے علاقے کے عوامی نمائندوں کو ترقیاتی اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا سہرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ "میڈیکل کالج کی تعمیر اور ہوائی پٹی کو ائیر پورٹ میں ترقی دینے سے لے کر ددھوا نیشنل پارک میں ایکو ٹورازم کو فروغ دینے ، PLA پلانٹ کا قیام اور گولا گوکرناتھ کوریڈور کی تعمیر تک، ہر اقدام ان کی لگن کی عکاسی کرتا ہے ۔
انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ آنے والے وقت میں لکھیم پور کھیری جلد ہی ریاست کے سب سے ترقی یافتہ اضلاع میں سے ایک بن جائے گا۔وزیر اعلی نے پریاگ راج مہاکمبھ کو اتر پردیش کی تنظیمی صلاحیت کا ثبوت قرار دیا، جس میں 13 جنوری سے 22 فروری کے درمیان تقریباً 60 کروڑ عقیدت مندوں نے گنگا میں ڈبکی لگائی ہے ۔
انہوں نے ریاست کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں پر تنقید کی اور اس بات پر زور دیا کہ ترقی روزگار کی تخلیق اور خود انحصاری کا باعث بنتی ہے ، جو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھتا ہے ۔ان کے مطابق کامیاب مہا کمبھ نے ان نقادوں کو خاموش کر دیا ہے جو ترقی اور اختراع کی مخالفت کرتے تھے ۔