نہ جانے کانگریس کے قرہ صاحب صفائیاں کیوں دیتے پھر رہے ہیں… اس بات کی صفائیاں کہ کانگریس اور این سی میں کوئی اختلاف نہیں ہے… کانگریس ‘عمرعبداللہ کی قیادت والی حکومت کا حصہ ہے … ہم تو نہیں جانتے ہیں کہ قرہ صاحب کو ایسی کون سی مجبوری تھی … یا نہیں کس مجبوری نے ایسا بیان‘ایسی صفائی دینے پر مجبور کیا… لیکن … لیکن یقینا ان کی کوئی مجبوری رہی ہو گی‘ کوئی بات ہو گی جو انہوں نے یہ بات کہی… گرچہ ہمارا جاننا اور ماننا ہے کہ قرہ صاحب اگر یہ صفائی نہ بھی دیتے تو… تو کوئی مسئلہ نہیں تھا… کم از کم عمرعبداللہ کی سرکار کو کوئی مسئلہ نہیں اور اس لئے نہیں کہ اس سرکار کے پاس فی الحال … جی ہاں فی الحال اتنے ممبران اسمبلی ہیں کہ اسے کسی اور کی ضرورت ہی نہیں ہے… کانگریس کی بھی نہیں ۔ اور شاید یہی بات ‘ اسی بات کو محسوس کرتے ہو ئے قرہ صاحب نے عمرعبداللہ کو یہ یاد دلانے کی کوشش کی …یہ کوشش کہ جناب ہم بھی تو کھڑے ہیں راہوں میں ۔سچ پو چھئے تو عمرعبداللہ چاہتے ہوں گے … یہ چاہتے ہوں گے کہ اگر کانگریس انہیں ساتھ ہونے کی بات یاد ہی نہ دلادے تو اچھا ہے ۔ وہ کیا ہے کہ … کہ عمرعبداللہ کی باتوں سے تو کچھ پتا نہیں چلتا ہے لیکن… لیکن وہ چاہیں گے کہ کوئی انہیں کانگریس کے بارے میں کچھ بھی یاد نہ دلادے اور… اور اس لئے نہ دلا دے کہ… کہ عمرعبداللہ کا کانگریس سے کوئی کام نہیں ہے… اور جن سے انہیں کام ہے… انہیں کانگریس کے نام سے بھی الرجی ہے ‘ کانگریس کا نام سن کر ہی ان کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے … اور… اور قیمت ہمیں اور آپ کو ‘ کشمیر کو چکانی پڑتی ہے ۔اچھا ہو گا … جموںکشمیر کیلئے اچھا ہو گا کہ… کہ اگر قرہ صاحب اور ان کی جماعت ‘ جو دن بہ دن سکڑ رہی ہے ‘ بیٹھے … خاموش بیٹھے اور …اور صفائیاں نہ دیتے پھریں کہ ہمیں یقین ہے اور… اور سو فیصد یقین ہے کہ جو صفائیاں قرہ صاحب آج دے رہے تھے ان کی کوئی ضرورت نہیں تھی … اور اس لئے نہیں تھی کہ اگر ان دونوں جماعتوں… کانگریس اور این سی میں اختلاف ہو بھی تو… تو این سی کی بھلا سے۔ ہے نا؟