نئی دہلی// وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو کہا کہ ترقی ہو یا مہنگائی ‘مالی اور مالیاتی پالیسی’ ایک ساتھ چلنے سے معیشت کو فائدہ ہوگا۔
محترمہ سیتا رمن نے ریزرو بینک آف انڈیا کے بورڈ کو بجٹ کے اعلانات سے آگاہ کرانے کے بعد آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا کے ساتھ نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی اور مانیٹری پالیسی اقدامات سے کھپت میں پائیدار بہتری کی توقع ہے ۔
دریں اثنا، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انکم ٹیکس میں کمی اور ریپو ریٹ میں کٹوتی سے کھپت بڑھے گی، مسٹر ملہوترا نے کہا کہ ریپو ریٹ میں کمی سے اسے حمایت ملنے میں مدد ملے گی۔ بہت سے مسائل مختلف مالیاتی ریگولیٹرز کے لیے مشترک ہیں۔ ہم نظام کو بہتر بنانے کے لیے ادائیگیوں، سائبر سیکیورٹی جیسے مسائل کو دیکھ سکتے ہیں۔ مرکزی بینک قرض میں نرمی پر توجہ دے رہا ہے اور اسے مزید آگے بڑھائے گا۔
انہوں نے کہا، ‘‘ہم ہندوستان کو مزید سرمایہ کار دوست اور تجارت دوست بنانا چاہتے ہیں۔’’
قبل ازیں محترمہ سیتا رمن نے مرکزی بورڈ کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میں انہوں نے انکم ٹیکس میں دی گئی راحت سمیت عام بجٹ 2025-26 کی اہم تجاویز کے بارے میں بتایا۔ وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں مرکزی بجٹ 2025-26 کے وژن، اس کے کلیدی فوکس ایریاز اور مالیاتی شعبے سے توقعات کا خاکہ پیش کیا۔ وزیر خزانہ نے دانشمندانہ مالیاتی انتظام اورترقی کو فروغ دینے کے لئے وضع کردہ پالیسیوں کے لیے بجٹ کے عزم کو بھی اجاگر کیا، جس کا وسیع تر ہدف ‘ترقی یافتہ ہندوستان’ کو حاصل کرنا ہے ۔ ڈائریکٹرز نے بجٹ پر وزیر خزانہ کو سراہا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ادھر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو کہا کہ مرکزی کابینہ نے نئے انکم ٹیکس بل کو منظوری دے دی ہے ، جو چھ دہائی پرانے انکم ٹیکس ایکٹ کی جگہ لے گا۔
محترمہ سیتا رمن نے ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر سنجے ملہوترا کی موجودگی میں مرکزی بینک کی گورننگ کونسل کے اراکین کے ساتھ بات چیت کے بعد عام بجٹ کے بعد ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ اب اسے پارلیمنٹ میں رکھا جائے گا، جہاں سے یہ بل پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جانے کا امکان ہے ۔ کمیٹی کی طرف سے واپس آنے کے بعد بل کو دوبارہ پارلیمنٹ میں رکھا جائے گا اور پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد یہ بل نافذ العمل ہو گا۔
واضح رہے کہ نیا بل چھ دہائیوں پرانے قانون کی جگہ لے گا۔ نئے بل کا مقصد براہ راست ٹیکس قوانین کو سمجھنے کو آسان بنانا ہے اور اس میں کوئی نیا ٹیکس بوجھ نہیں ڈالا گیا ہے ۔ اس میں التزام اور وضاحتیں یا طویل جملے نہیں ہوں گے ۔
محترمہ سیتا رمن نے بجٹ 2025-26 میں اعلان کیا تھا کہ نیا ٹیکس بل پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔