جموں//
جموں کشمیر کے راجوری ضلع کے بدھل گاؤں میں پراسرار بیماری کی وجہ سے بیمار پڑنے کے بعد مختلف اسپتالوں میں داخل۳۸ مریضوں کو مکمل صحت یابی کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے۔
چیف سکریٹری اٹل ڈولو کی صدارت میں صحت کے پیشہ ور افراد اور پولیس اہلکاروں کی ایک میٹنگ میں انہوں نے بتایا کہ فی الحال راجوری کے مختلف مراکز میں۶۰ کنبوں کے ۳۶۳؍ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
اس پراسرار بیماری نے ۷ دسمبر سے ۱۹ جنوری کے درمیان بدھل میں تین کنبوں کے ۱۷ لوگوں کی جان لے لی ہے۔
سیکرٹری صحت سید عابد رشید شاہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ خاندانوں کو الگ تھلگ کرنے اور ٹیسٹ کے بعد انہیں کھانا اور پانی فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں۔
شاہ نے کہا’’علامات والے ۵۵؍ افراد میں سے ۳۸ کو صحت یاب ہونے کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے، جبکہ اب تک ۱۷؍ اموات درج کی گئی ہیں‘‘۔
سیکریٹری صحت نے کہا کہ فی الحال اسپتالوں میں کوئی نیا مریض داخل نہیں ہوا ہے ، اور موجودہ مریضوں کی جانچ پی جی آئی ایم ای آر ، چندی گڑھ اور ایمس ، نئی دہلی کے ڈاکٹروں کی ٹیموں نے کی ہے۔
شاہ نے مزید کہا کہ رہائشیوں میں کسی بھی نئی علامات کی نگرانی کے لئے صحت کی ٹیمیں گاؤں میں موجود ہیں ، جن سبھی کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں نے جانچ کی ہے۔
ڈویڑنل کمشنر (جموں) رمیش کمار نے کہا کہ کنبوں کے درمیان کھانے پینے کی اشیاء کا تبادلہ نہیں کیا جا رہا ہے، جنہیں مسلسل نگرانی میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال۶۰ مختلف خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ۳۶۳؍افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جبکہ ۵۹۲ جانوروں کی دیکھ بھال محکمہ مویشی اور بھیڑ پالنے کے افسران کر رہے ہیں تاکہ ان کی صحت کی حفاظت کی جا سکے۔
زندگیوں کے تحفظ اور اموات کی وجوہات کی نشاندہی کرنے کی کوششوں کا جائزہ لیتے ہوئے ڈولو نے مسلسل نگرانی کی ضرورت پر زور دیا اور مقامی طور پر استعمال ہونے والی کھادوں، حشرہ کش دواؤں اور حشرہ کش دواؤں کے نمونے لینے کی ہدایت کی تاکہ بنیادی وجہ کا تعین کیا جاسکے۔
کمار نے مستقبل میں اس طرح کے حالات سے نمٹنے کیلئے مقامی اسپتالوں کی سہولیات کو بڑھانے پر بھی زور دیا ، جس میں اضافی آئی سی یو بستر ، آکسیجن پلانٹس ، آئسولیشن وارڈز اور مخصوص ادویات اور ماہرین کی دستیابی شامل ہے۔
چیف سکریٹری نے ایمس دہلی پر زور دیا کہ وہ مقامی طبی عملے کی استعداد کار بڑھانے میں مدد کرے اور تجویز دی کہ ڈاکٹروں کو خصوصی تربیت کے لئے بھیجا جائے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسپتالوں کی گنجائش بڑھانے میں مدد کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔
اس کے ساتھ ہی ڈولو نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ موصول ہونے والی ٹیسٹ رپورٹس اور مختلف اداروں سے ملنے والی رپورٹس کی بنیاد پر تحقیقات میں تیزی لائیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بدھل میں باقی گھروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے گاؤں کو۱۴ کلسٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کی نگرانی ملٹی ڈپارٹمنٹ ٹیمیں کر رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گاؤں کی تمام دکانیں اور ادارے بدستور سیل ہیں جبکہ راشن کی تقسیم کی سختی سے نگرانی کی جارہی ہے۔
دریں اثنا بیماری کا پتہ لگانے کی خاطر راجوری کے بدھل گاؤں میں فی الحال دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہیں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا ہے ۔