ابوجا///
نائیجیریا کے شمال مغربی ریاست زمفارا کے علاقے کوارا نمودا میں ایک اسلامی اسکول میں آگ لگنے کے نتیجے میں کم از کم 17 بچے جاں بحق ہو گئے، جبکہ 17 دیگر شدید زخمی ہیں۔ نائیجیریا کی قومی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (این ای ایم اے) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آگ بدھ کے روز لگی، جس وقت اسکول میں تقریباً 100 طلبہ موجود تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جھلسے ہوئے بچوں کو مختلف اسپتالوں میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا ہے، جبکہ آگ لگنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔
نائیجیریا کی ایمرجنسی ایجنسی نے کہا کہ حکام نے جمعرات کو تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ اس حادثے کے اسباب کا تعین کیا جا سکے۔
نائیجیریا کے صدر بولا ٹینوبو نے جاں بحق بچوں کے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور تعلیمی اداروں میں حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کے منتظمین پر زور دیا کہ وہ طلبہ کی سلامتی کو اولین ترجیح دیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائیجیریا میں اسکولوں میں آگ لگنے کے واقعات عام نہیں، تاہم ماضی میں پیش آنے والے ایسے حادثات کے لیے حکومت کو موردِ الزام ٹھہرایا گیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت 2014 میں متعارف کرائی گئی محفوظ اسکول اقدام (سیف اسکول انیشیٹیو) پر مؤثر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی ہے۔
صدر ٹینوبو نے حکومتی ریگولیٹری اداروں کو اسکولوں میں حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے المناک واقعات سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا کے مضافاتی علاقے میں ایک اسکول میں نصب دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) کے دھماکے میں دو افراد ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے تھے۔