جموں/۱۵مارچ
اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) نے پاور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ میں تعینات اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر اور اسسٹنٹ انجینئر کو ۴۸ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کرسلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو میں ایک شخص نے تحریری طور پر شکایت درج کی کہ وہ ایک الیکٹریکل ٹھیکیدار ہے اور جموں پاور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ (جے پی ڈی سی ایل ) کی جانب سے اُنہیں۳۳کے وی لائن کو دوسری جگہ نصب کرنے کی خاطر ٹینڈر شدہ کام الاٹ کیا ۔
بیورو نے بتایا کہ۱۰فروری۲۰۲۲کو الاٹ شدہ کام مکمل کرنے کے بعد متعلقہ دفتر میں بل جمع کرائی ۔اُن کے مطابق بل کی کل مالیت میں سے ابھی تک صرف۰۴ء۱۵لاکھ کی رقم وصول کی ہے اور۸۲ء۳لاکھ کی بقایا رقم اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سریندر کمار کو ریلیز کرنا باقی تھی ۔
بیورو نے بتایا کہ جب شکایت کنندہ دفتر گیا اور اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سریندر کمار سے بل کے بارے میں دریافت کرنا چاہا تو مذکورہ آفیسر نے رقم واگزار کرنے کے عوض۳فیصد کی رشوت جو۴۸ہزار روپیہ بنتی ہے کا تقاضا کیا۔
اے ڈبل ای نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ رشوت کی رقم اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر چرن جیت سنگھ کے پاس فوری طورپر جمع کرئے تب جا کر ہی واجب الادا رقم واگزار کی جاسکتی ہے ۔
اینٹی کرپشن بیورو کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہوتے ہی اے سی بی نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر۲۰۲۲/۵کے تحت پولیس اسٹیشن اے سی بی جموں میں درج کرکے تحقیقات شروع کی۔انہوں نے کہاکہ راشی انجینئروں کو پکڑنے کی خاطر اینٹی کرپشن بیورو نے ایک جال بچھایا جس دوران اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سریندر کمار اور اسسٹنٹ انجینئر چرن جیت سنگھ کو۴۸ہزا رروپیہ کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
بیورو کے مطابق آزاد گواہوں کی موجودگی میں دونوں انجینئروں سے رشوت کی رقم ضبط کرکے فوری طورپر اُن کے رہائشی مکانات کی بھی تلاشی لی گئی۔