منگل, جولائی 1, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

غزہ :عمارتوں کے ملبے سے 200 لاشیں برآمد

بغیر پھٹے بموں کی صفائی میں 10 سال لگیں گے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-01-24
in عالمی خبریں
A A
غزہ میں آج سے جنگ بندی شروع 

KHAN YUNIS, GAZA - JANUARY 15: Palestinian Attiya family, who fled from Rafah due to the Israeli army's attacks, mourn as their 4-month-old baby Alaa Yousef Abu Attiye died as a result of the delay in his travel abroad for treatment due to the closed border gates in Khan Yunis, Gaza on January 15, 2025. (Photo by Hani Alshaer/Anadolu via Getty Images)

FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے بعد تہران سے کوئی رابطہ نہیں:امریکی صدر

امریکا، آئیڈاہو میں فائر فائٹرز پر فائرنگ، 2 ہلاک

غزہ//
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں سے لاشیں برآمد ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے محکمہ شہری دفاع اور طبی عملے نے جنگ بندی کے بعد سے اب تک عمارتوں کے ملبے سے 200 لاشیں برآمد کی ہیں۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ بھاری مشینری نہ ہونے کے باعث لاشیں نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اسرائیل نے متعدد مشینیں بھی تباہ کردی ہیں جبکہ 100 سے زائد ملازمین کو شہید کردیا۔ تا حال 10 ہزار فلسطینیوں کی لاشیں نہیں مل سکی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بغیر پھٹے بموں کی صفائی میں 10 سال لگ سکتے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی کے بعد عمارتوں کے ملبے سے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 200 لاشیں مل چکی ہیں، جبکہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بن پھٹے بموں کی صفائی کے لیے کم ازکم 10 سال درکار ہیں۔
رواں ماہ جاری ہونے والے اقوام متحدہ کے نقصانات کے تخمینے کے مطابق اسرائیل کی بمباری کے بعد باقی رہ جانے والے 5 کروڑ ٹن سے زائد ملبے کو صاف کرنے میں 21 سال لگ سکتے ہیں اور اس پر 1.2 ارب ڈالر لاگت آسکتی ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

محمد بن سلمان اور ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطہ

Next Post

بائیڈن کا قانون رد، ٹرمپ نے خواجہ سراؤں کے فوج میں ملازمت پر پابندی عائد کر دی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

عالمی خبریں

ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے بعد تہران سے کوئی رابطہ نہیں:امریکی صدر

2025-07-01
عالمی خبریں

امریکا، آئیڈاہو میں فائر فائٹرز پر فائرنگ، 2 ہلاک

2025-07-01
عالمی خبریں

جرمنی کا رافیل گروسی کو مبینہ ایرانی دھمکیوں پر اظہار تشویش

2025-07-01
امریکا اور برطانیہ کی جانب سے روس پر نئی پابندیاں نافذ
عالمی خبریں

نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کیسز کا امریکہ ساتھ نہیں دے گا

2025-06-30
سعودی عرب سفارتی مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے، ایران کا دعویٰ
عالمی خبریں

امریکہ کے ساتھ معاہدہ ہوا تو افزدوہ یورینیم بیرون ملک منتقل کردینگے: ایران

2025-06-30
سمندر میں موسکوا بحری جہاز سے دھویں کے بادل …کیئف اور ماسکو کے متضاد دعوے
عالمی خبریں

ملائیشیا میں کشتی پلٹنے سے تین افراد ہلاک

2025-06-30
جموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں زلزلے کے ہلکے جھٹکے ، کوئی نقصان نہیں
عالمی خبریں

فلپائن کے جنوبی علاقے میں 6.1شدت کا زلزلہ

2025-06-29
ٹرمپ کے گھر پر چھاپے کے دوران ’ٹاپ سیکرٹ‘ دستاویزات ضبط
عالمی خبریں

ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 30 ارب ڈالر کی ڈیل کی تردید کر دی!

2025-06-29
Next Post
ولادی میر پوتین ایک جنگی مجرم ہے: امریکی صدر

بائیڈن کا قانون رد، ٹرمپ نے خواجہ سراؤں کے فوج میں ملازمت پر پابندی عائد کر دی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.