نئی دہلی// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کیرالہ کے الاپوزا ضلع میں ودیادھیراج ودیاپیتم سینک اسکول کا افتتاح کیا۔ وزارت دفاع نے کہا کہ یہ اسکول ان 100 نئے سینک اسکولوں میں شامل ہے جو پہلے سے چل رہے 33 کے علاوہ این جی اوز، ٹرسٹوں، نجی اسکولوں اور ریاستی سرکاری اسکولوں کے ساتھ مل کر مرحلہ وار قائم کیے جارہے ہیں۔
طلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ اسکول طلباء میں نظم و ضبط، لگن، خود پر قابو پانے اور قوم کی خدمت کی اقدار کو بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 100 نئے سینک اسکولوں کے قیام کا مقصد ملک کی مجموعی ترقی کے لیے بنیادی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے ۔
مسٹر سنگھ نے کہا "سینک اسکول تربیت فراہم کرتے ہیں جو خالص تعلیم سے مختلف ہے ۔ یہاں طلباء کو تعلیمی اور جسمانی تربیت دی جاتی ہے ۔ اس کا مقصد بچوں کی جسمانی، ذہنی اور اخلاقی نشوونما کرنا ہے ۔ جس کی وجہ سے مسلح افواج میں شمولیت کے خواہشمند لوگ آسانی سے اپنا مقصد حاصل کر لیتے ہیں۔ اس طرح ‘دفاع’ اور ‘تعلیم’ کا یہ سنگم قوم کی تعمیر کے لیے اہم ہے ۔ وزیر اعظم کے عہد کو دہراتے ہوئے ، وزیر دفاع نے کہا کہ ہر ہندوستانی کو 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے قوم کے مستقبل کو تشکیل دینے ، چیلنجوں پر قابو پانے اور اپنی کامیابیوں پر فخر کرنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان ہندوستان کو ایک ترقی پذیر ملک سے ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ مسٹر سنگھ نے کہا "یہ کہا جا رہا ہے کہ یکم جنوری کے بعد پیدا ہونے والے لوگوں کو ‘بیٹا جنریشن’ کہا جائے گا اور ان میں نئی چیزیں اور نئی ٹیکنالوجی سیکھنے کی زیادہ صلاحیت ہوگی۔ آنے والے برسوں میں، یہ اسکول انہیں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے ایک قدم فراہم کرے گا۔ "تعلیم اور کردار سازی میں عمدہ کارکردگی کے ذریعے ، ہمارے طلباء نہ صرف 21ویں صدی میں بلکہ اگلی صدی میں بھی قیادت فراہم کریں گے ۔”
وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ لفظ سپاہی’ کا مطلب صرف جنگجو یا فن جنگ میں ماہر ہونا نہیں ہے بلکہ یہ ان خصوصیات کی علامت بھی ہے جو ایک سپاہی کے پاس ہوتی ہیں جیسے کہ نظم و ضبط، لگن، ضبط نفس اور بے لوث خدمت قوم بہت سی خصوصیات ہیں. انہوں نے کہا کہ سوامی وویکانند، آدی شنکراچاریہ، سری نارائن گرو یا راجہ روی ورما جیسی عظیم ہستیوں میں یہ خوبیاں پائی جاتی ہیں اور سینک اسکولس معاشرے میں خاص طور پر نوجوانوں میں ان اقدار کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ حکومت ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کے لیے سینک اسکول قائم کئے جارہے جس کی قیادت ایسے لوگ کریں گے جو اپنے آباؤ اجداد کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے ، ان کی خوبیوں کو اپنائیں گے اور دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکول کا نام عظیم سماجی مصلح ودیادھیراج چٹامبی سوامی کے نام پر رکھا گیا ہے ، جن کا سماجی اصلاح کے لیے کام اور جوش و جذبہ تعلیم کو خود شناسی اور مادر وطن کی خدمت کے لیے استعمال کرنے کی تحریک ہے ۔
انہوں نے طلباء میں جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ صحیح اقدار کو ابھارنے کے لیے اسکول انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سینک اسکول نہ صرف سماج کے تمام طبقات کو معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ لڑکیوں کو یکساں مواقع بھی فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا "ہماری حکومت کا ماننا ہے کہ جہاں سینک اسکول بچوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، وہیں لڑکیوں کو پیچھے نہیں چھوڑا جا سکتا۔ جہاں خواتین کو مسلح افواج میں مستقل کمیشن دیا جا رہا ہے ، وہیں سینک اسکول خواتین کے لیے بڑی تعداد میں فوج میں شامل ہونے کے لیے ایک مضبوط بنیاد بنا رہے ہیں۔ اس سے ہندوستان کو مضبوط، محب وطن، قابل فخر اور نظم و ضبط رکھنے والے نوجوان شہری دینے کا ہمارا خواب پورا ہو جائے گا، جو قوم کا اثاثہ ہیں۔”