پٹنہ/نئی دہلی//
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اجلاسوں کی تعداد میں کمی اور مقننہ کے وقار اور احترام میں کمی کے رجحان پر تشویش اور رنج و غم کا اظہار کیا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ مقننہ بحث و مباحثہ کا مرکز ہے اور قانون سازوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ لوگوں کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کریں گے ، لوک سبھا اسپیکر نے خبردار کیا کہ مقننہ اپنی نشستوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ اپنے آئینی مینڈیٹ کو پورا کرنے میں ناکام ہو رہی ہے ۔ انہوں نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ موثر نظام الاوقات اور پارلیمانی وقت کے موثر استعمال کو ترجیح دیں تاکہ اہم قومی مسائل کو حل کیا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عوام کی آواز کی مناسب نمائندگی ہو۔
برلا نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ہمارے ایوانوں کے وقار اور احترام کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کا معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ تمام جماعتیں ایوان میں اراکین کے رویے کے لیے داخلی ضابطہ اخلاق بنائیں تاکہ جمہوری اقدار کا احترام ہو۔
یہ بتاتے ہوئے کہ عوامی نمائندوں کو سیاسی نظریے اور وابستگی سے اوپر اٹھ کر آئینی وقار کی پیروی کرنی چاہیے ‘ برلا نے رائے دی کہ عوامی نمائندوں کو اپنے نظریات اور نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہوئے صحت مند پارلیمانی روایات کا احترام کرنا چاہیے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج پٹنہ کے بہار لیجسلیچر احاطے میں۸۵ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس (اے آئی پی او سی) کا افتتاح کرتے ہوئے کیا ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پریزائیڈنگ افسروں کو آئین کی روح اور اس کی اقدار کے مطابق ایوانوں کو چلانا چاہیے ،مسٹر برلا نے رائے دی کہ پریزائیڈنگ افسران کو ایوانوں میں اچھی روایات اور اچھے طرز عمل قائم کرنا چاہیے اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے۔جمہوری اداروں کو مضبوط کرتے ہوئے پریزائیڈنگ افسران کو مقننہ کو عوام کے سامنے مزید جوابدہ بنانا چاہیے اور ان کے ذریعے عوام کی توقعات اور امنگوں پر پورا اترنا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی پی او سی کی طرز پر ریاستی مقننہ کو اپنے مقامی اداروں کے لیے ان کی تربیت اور صلاحیت کی تعمیر کیلئے پلیٹ فارم بنانا چاہیے ۔
مقننہ کو مزید موثر اور کارگر نانے پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے پریزائیڈنگ افسروں کو قانون سازوں کے کام میں ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) اور سوشل میڈیا کے استعمال کو فروغ دینے کی تلقین کی۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ کو عوام کے لئے زیادہ سے زیادہ قابل رسائی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ، انہوں نے تجویز پیش کی کہ تکنیکی اختراعات کے ذریعہ قانون سازی کے کاموں کے بارے میں معلومات عام لوگوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی ) پر مبنی ٹولز پارلیمانی اور قانون سازی کی کارروائیوں میں شفافیت اور تاثیر کو بڑھا سکتے ہیں‘ برلا نے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے پہلے ہی یہ عمل شروع کر دیا ہے جس کا نتیجہ برآمد ہو رہا ہے ۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے۲۰جنوری۲۰۲۵کو بہار قانون ساز اسمبلی، پٹنہ میں آئی پی او سی کا رسمی چراغ جلا کر ( آئی پی او سی ) ( آئی پی او سی )۸۵ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس کا افتتاح کیا۔